Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
27. باب في النَّهْيِ عَنِ النَّفْخِ في الشَّرَابِ:
پینے کی چیز میں پھونک مارنے کا بیان
حدیث نمبر: 2171
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "نَهَى عَنْ النَّفْخِ فِي الشَّرَابِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروب میں پھونکنے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2180]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3728]، [ترمذي 1888]، [ابن ماجه 3428]، [أبويعلی 2402]، [ابن حبان 5316]، [الحميدي 535]، [بغوي فى شرح السنة 3035]

وضاحت: (تشریح احادیث 2169 سے 2171)
ان احادیث میں پانی یا کسی اور پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے گریز کرنے کا حکم ہے۔
مبادا منہ سے کچھ گرے اور پانی میں پڑ کر اسے ملوث کر دے، جس سے دوسروں کو تکلیف یا نفرت و کراہت ہو۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح احادیث 2169 سے 2171)
ان احادیث میں پانی یا کسی اور پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے گریز کرنے کا حکم ہے۔
مبادا منہ سے کچھ گرے اور پانی میں پڑ کر اسے ملوث کر دے، جس سے دوسروں کو تکلیف یا نفرت و کراہت ہو۔
واللہ اعلم۔