سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
11. باب في التَّغْلِيظِ لِمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ:
جو شراب پئے اس کے لئے وعید شدید کا بیان
حدیث نمبر: 2143
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن الاوزاعي، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يزني الزاني حين يزني وهو مؤمن، ولا يسرق السارق حين يسرق وهو مؤمن، ولا يشرب الخمر حين يشربها وهو مؤمن".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زانی مومن رہتے ہوئے زنا نہیں کر سکتا، چوری کرنے والا مومن رہتے ہوئے چوری نہیں کر سکتا، اور نہ شراب پیتے ہوئے جب وہ شراب پیتا ہے مومن رہتا ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2152]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2475]، [مسلم 57]، [أبوداؤد 4689]، [نسائي 4886]، [مسند أبى يعلی 6299]، [ابن حبان 186]، [الحميدي 1162]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2142)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ بالا گناہوں کے ارتکاب کے وقت آدمی مومن نہیں رہتا ہے، ایمان اس کے دل سے نکل جاتا ہے، لہٰذا زنا کار، چوری کرنے اور شراب پینے والا اگر مدعیٔ اسلام ہے تو وہ اپنے دعوے میں جھوٹا ہوگا، مسلمان صاحبِ ایمان ایسا کام کر ہی نہیں سکتا، بلکہ اگر کبھی اس سے گناہِ کبیرہ سرزد ہو بھی جائے تو حد درجہ پشیماں ہو کر پھر ہمیشہ کے لئے تائب ہو جاتا ہے اور اپنے گناہ کے لئے استغفار میں منہمک رہتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.