الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
247. بَابُ مَا يَعْمَلُ الرَّجُلُ فِي بَيْتِهِ
آدمی اپنے گھر میں کیا کام کرے
حدیث نمبر: 538
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن رجاء، وحفص بن عمر، قالا‏:‏ حدثنا شعبة، عن الحكم، عن إبراهيم، عن الاسود قال‏:‏ سالت عائشة رضي الله عنها‏:‏ ما كان يصنع النبي صلى الله عليه وسلم في اهله‏؟‏ فقالت‏:‏ كان يكون في مهنة اهله، فإذا حضرت الصلاة خرج‏.‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ رَجَاءٍ، وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالاَ‏:‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏:‏ مَا كَانَ يَصْنَعُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَهْلِهِ‏؟‏ فَقَالَتْ‏:‏ كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاةُ خَرَجَ‏.‏
اسود بن یزید رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پو چھا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کام کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کے کام کاج میں مشغول رہتے۔ جب نماز کا وقت ہو جاتا تو باہر تشریف لے جاتے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب كيف يكون الرجل فى أهله: 6039 و الترمذي: 2489 - أنظر آداب الزفاف: 290»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 539
Save to word اعراب
حدثنا موسى، قال‏:‏ حدثنا مهدي بن ميمون، عن هشام بن عروة، عن ابيه قال‏:‏ سالت عائشة رضي الله عنها‏:‏ ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يعمل في بيته‏؟‏ قالت‏:‏ يخصف نعله، ويعمل ما يعمل الرجل في بيته‏.‏حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏:‏ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ يَخْصِفُ نَعْلَهُ، وَيَعْمَلُ مَا يَعْمَلُ الرَّجُلُ فِي بَيْتِهِ‏.‏
حضرت عروہ بن زبیر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: اپنے جوتے گانٹھتے تھے اور ہر وہ کام کرتے تھے جو مرد اپنے گھروں میں کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه معمر فى جامعه: 260/11 و أحمد: 24903 و ابن حبان: 5677 - انظر المشكاة: 5822»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 540
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق، قال‏:‏ اخبرنا عبد الله بن الوليد، عن سفيان، عن هشام، عن ابيه قال‏:‏ سالت عائشة‏:‏ ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يصنع في بيته‏؟‏ قالت‏:‏ ما يصنع احدكم في بيته‏؟‏ قالت‏:‏ ما يصنع احدكم في بيته، يخصف النعل، ويرقع الثوب، ويخيط‏.‏حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَائِشَةَ‏:‏ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ مَا يَصْنَعُ أَحَدُكُمْ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ مَا يَصْنَعُ أَحَدُكُمْ فِي بَيْتِهِ، يَخْصِفُ النَّعْلَ، وَيَرْقَعُ الثَّوْبَ، وَيَخِيطُ‏.‏
حضرت عروہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: جو تم میں سے کوئی ایک اپنے گھر میں کرتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جوتے گانٹھتے اور کپڑے کو پیوند لگا کر سی لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 24749 و ابن حبان: 2440»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 541
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله قال‏:‏ حدثني معاوية بن صالح، عن يحيى بن سعيد، عن عمرة، قيل لعائشة رضي الله عنها‏:‏ ماذا كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعمل في بيته‏؟‏ قالت‏:‏ كان بشرا من البشر، يفلي ثوبه، ويحلب شاته‏.‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، قِيلَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏:‏ مَاذَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ‏؟‏ قَالَتْ‏:‏ كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ، يَفْلِي ثَوْبَهُ، وَيَحْلِبُ شَاتَهُ‏.‏
عمرہ رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں میں سے ایک انسان تھے۔ اپنے کپڑوں سے جوئیں وغیرہ نکالتے، اور اپنی بکری کا دودھ دوہ لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي فى الشمائل: 342 و أحمد: 26194 و أبويعلى: 4853 و ابن حبان: 5675 - انظر الصحيحة: 671»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.