حدثنا ابو معمر، قال: حدثنا عبد الوارث، قال: حدثنا يونس، عن عبد الرحمن بن ابي بكرة، عن اشج عبد القيس قال: قال لي النبي صلى الله عليه وسلم: ”إن فيك لخلقين يحبهما الله“، قلت: وما هما يا رسول الله؟ قال: ”الحلم والحياء“، قلت: قديما كان او حديثا؟ قال: ”قديما“، قلت: الحمد لله الذي جبلني على خلقين احبهما الله.حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ قَالَ: قَالَ لِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِنَّ فِيكَ لَخُلُقَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ“، قُلْتُ: وَمَا هُمَا يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: ”الْحِلْمُ وَالْحَيَاءُ“، قُلْتُ: قَدِيمًا كَانَ أَوْ حَدِيثًا؟ قَالَ: ”قَدِيمًا“، قُلْتُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَبَلَنِي عَلَى خُلُقَيْنِ أَحَبَّهُمَا اللَّهُ.
سیدنا اشج عبدالقیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”تجھ میں دو عادتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! وہ دو خصلتیں کیا ہیں؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حلم و بردباری اور حیا۔“ میں نے عرض کیا: یہ خصلتیں مجھ میں پیدائشی ہیں یا ابھی پیدا ہوئی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلے سے ہیں۔“ میں نے کہا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں، جس نے میرے اندر دو خصلتیں پیدا کیں ہیں جنہیں وہ پسند کرتا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 25342 و أحمد: 17828 و النسائي فى الكبرىٰ: 7699 - انظر المشكاة: 625»
حدثنا علي بن ابي هاشم، قال: حدثنا إسماعيل، قال: حدثنا سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، قال: حدثنا من لقي الوفد الذين قدموا على النبي صلى الله عليه وسلم من عبد القيس، وذكر قتادة ابا نضرة، عن ابي سعيد الخدري قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم لاشج عبد القيس: ”إن فيك لخصلتين يحبهما الله: الحلم والاناة.“حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي هَاشِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْ لَقِيَ الْوَفْدَ الَّذِينَ قَدِمُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ، وَذَكَرَ قَتَادَةُ أَبَا نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لأَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ: ”إِنَّ فِيكَ لَخَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ: الْحِلْمُ وَالأَنَاةُ.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا اشج عبدالقیس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”تیرے اندر دو خصلتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں، بردباری اور وقار۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الإيمان: 26، 18 - انظر المشكاة: 5054، التحقيق الثاني»
حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب، قال: اخبرنا بشر بن المفضل، قال: حدثنا قرة، عن ابي جمرة، عن ابن عباس قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم للاشج اشج عبد القيس: ”إن فيك لخصلتين يحبهما الله: الحلم والاناة.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا قُرَّةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلأَشَجِّ أَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ: ”إِنَّ فِيكَ لَخَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ: الْحِلْمُ وَالأنَاةُ.“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا اشج عبدالقیس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”تیرے اندر دو خصلتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں: حلم و بردباری اور وقار و ٹھہراؤ۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الإيمان: 25، 17 و الترمذي: 2011 و ابن ماجه: 4188 - انظر المشكاة: 5054»
حدثنا قيس بن حفص، قال: حدثنا طالب بن حجير العبدي قال: حدثني هود بن عبد الله بن سعد، سمع جده مزيدة العبدي قال: جاء الاشج يمشي حتى اخذ بيد النبي صلى الله عليه وسلم فقبلها، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: ”اما إن فيك لخلقين يحبهما الله ورسوله“، قال: جبلا جبلت عليه، او خلقا معي؟ قال: ”لا، بل جبلا جبلت عليه“، قال: الحمد لله الذي جبلني على ما يحب الله ورسوله.حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا طَالِبُ بْنُ حُجَيْرٍ الْعَبْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي هُودُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ سَعْدٍ، سَمِعَ جَدَّهُ مَزِيدَةَ الْعَبْدِيَّ قَالَ: جَاءَ الأَشَجُّ يَمْشِي حَتَّى أَخَذَ بِيَدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبَّلَهَا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”أَمَا إِنَّ فِيكَ لَخُلُقَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ“، قَالَ: جَبْلاً جُبِلْتُ عَلَيْهِ، أَوْ خُلِقَا مَعِي؟ قَالَ: ”لَا، بَلْ جَبْلاً جُبِلْتَ عَلَيْهِ“، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَبَلَنِي عَلَى مَا يُحِبُّ اللَّهُ وَرَسُولُهُ.
سیدنا مزیدہ عبدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سیدنا اشج رضی اللہ عنہ چلتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑا اور اسے بوسہ دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے اندر دو خصلتیں ہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو پسند ہیں۔“ انہوں نے کہا: کیا یہ میری پیدائشی صفات ہیں یا بعد میں پیدا ہوئیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ یہ تیرے اندر فطری ہیں۔“ انہوں نے کہا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے ان صفات پر پیدا فرمایا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو پسند ہیں۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه المصنف فى خلق أفعال العباد، ص: 60 و ابن أبى عاصم فى الآحاد و المثاني: 1690 و أبويعلي: 6815»