حدثنا خالد بن مخلد، قال: حدثنا سليمان بن بلال قال: حدثني عبد الرحمن بن الحارث، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده قال: جلس النبي صلى الله عليه وسلم عام الفتح على درج الكعبة، فحمد الله واثنى عليه، ثم قال: ”من كان له حلف في الجاهلية، لم يزده الإسلام إلا شدة، ولا هجرة بعد الفتح.“حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: جَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ عَلَى دَرَجِ الْكَعْبَةِ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: ”مَنْ كَانَ لَهُ حِلْفٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، لَمْ يَزِدْهُ الإِسْلاَمُ إِلاَّ شِدَّةً، وَلاَ هِجْرَةَ بَعْدَ الْفَتْحِ.“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے سال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ مشرفہ کی سیڑھیوں پر تشریف فرما ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: ”جس کا زمانہ جاہلیت میں کسی سے کوئی معاہدہ ہو اسلام اس کی حفاظت کی زیادہ تاکید کرتا ہے، اور فتح مکہ کے بعد کوئی ہجرت نہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب السير، باب ما جاء فى الحلف: 1585 - انظر صحيح أبى داؤد: 2597، قلت: و شطره الأول فى صحيح مسلم نحوه من حديث جبير بن مطعم»