حدثنا عبد الله قال: حدثني معاوية بن صالح، عن يحيى بن سعيد، عن عمرة، قيل لعائشة رضي الله عنها: ماذا كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعمل في بيته؟ قالت: كان بشرا من البشر، يفلي ثوبه، ويحلب شاته.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، قِيلَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: مَاذَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ، يَفْلِي ثَوْبَهُ، وَيَحْلِبُ شَاتَهُ.
عمرہ رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں میں سے ایک انسان تھے۔ اپنے کپڑوں سے جوئیں وغیرہ نکالتے، اور اپنی بکری کا دودھ دوہ لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي فى الشمائل: 342 و أحمد: 26194 و أبويعلى: 4853 و ابن حبان: 5675 - انظر الصحيحة: 671»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 541
فوائد ومسائل: ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہایت اعلیٰ اخلاق کے مالک تھے اور تواضع و انکساری آپ کا وصف خاص تھا۔ دنیا کے حکمرانوں والا تکبر آپ کے قریب بھی نہ گزرا تھا۔ آپ اپنے گھریلو کام کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 541