آداب کا بیان अख़्लाक़ के बारे में کس قسم کی تعریف کرنا برا ہے؟
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر ہوا اور ایک شخص نے اس کی بہت تعریف کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تجھ پر رحم کرے تو نے (اس کی تعریف کر کے) اس کی گردن اڑا دی۔“ اور یہی جملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی بار فرمایا: ”(پھر فرمایا): ”اگر تم میں سے کوئی شخص خواہ مخواہ کسی کی تعریف کرنا چاہے تو یوں کہے کہ میں اس کو ایسا سمجھتا ہوں، اگر اس کے گمان میں وہ شخص واقعی ویسا ہی ہے اور اس (کے اچھے یا برے ہونے) کو اللہ ہی جانتا ہے اور یوں بھی نہ کہے کہ وہ اللہ کے نزدیک بھی اچھا ہے۔“
|