آداب کا بیان अख़्लाक़ के बारे में بچے کو گود میں لینا، پیار کرنا اور اس پر شفقت کرنا۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ایک گنوار، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ آپ تو بچوں کو بوسہ دیتے ہیں اور ہم نہیں دیتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں کیا کروں جب اللہ تعالیٰ نے تیرے دل میں رحمت ہی نہیں ڈالی (تو اب میں کس طرح ڈال سکتا ہوں؟)۔“
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چند قیدی حاضر کیے گئے، ان میں ایک عورت (بھی) تھی اس کی چھاتیاں دودھ سے بھری ہوئی تھیں، دودھ ٹپکتا تھا اور جہاں بچہ اس کے پاس آتا اس کو پیٹ سے لگا کر دودھ پلا دیتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: ”کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال سکتی ہے؟“ ہم نے کہا کہ ہرگز نہیں جب تک اسے قدرت ہو گی وہ اپنے بچے کو آگ میں نہ ڈالے گی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس عورت سے بھی زیادہ اپنے بندوں پر مہربان ہے۔“
|