الفتن و اشراط الساعة والبعث فتنے، علامات قیامت اور حشر फ़ितने, क़यामत की निशानियां और क़यामत का दिन قصہ یاجوج و ماجوج “ याजूज माजूज की कहानी ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک یاجوج ماجوج ہر روز (بڑے بند کو) کھودتے ہیں، جب وہ (غروب ہوتے ہوئے) سورج کی کرنوں کو دیکھتے ہیں تو ان کا سردار انہیں کہتا ہے: اب چلے جاؤ، کل (اس کو مکمل) کھود لیں گے۔ لیکن اللہ تعالیٰ اسے پہلے سے سخت حالت میں لوٹا دیتا ہے، (یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا) حتیٰ کہ ان کا (وہاں ٹھہرنے کا) وقت پورا ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ ارادہ کر لے گا کہ اب ان کو لوگوں پر بھیج دیا جائے، وہ کھودنا شروع کریں گے، یہاں تک کہ (ڈوبتے) سورج کی کرنیں انہیں نظر آئیں گی، ان کا سردار ان کو کہے گا: اب چلے جاؤ، ہم ان شاہ اللہ کل اس کی کھدائی مکمل کر لیں گے، (اس سے پہلے انہوں نے ان شاءاللہ نہیں کہا ہو گا، صرف اب کی بار کہیں گے)۔ جب وہ (صبح کو) آئیں گے تو اسے اسی حالت میں پائیں گے جس میں چھوڑ کر گئے تھے، وہ اسے مکمل طور پر کھود لیں گے اور لوگوں پر نکل پڑیں گے، پانی خشک کر دیں گے، لوگ مضبوط قلعوں میں پناہ گزیں ہو جائیں گے۔ وہ آسمان کی طرف اپنے تیر پھینکیں گے، ایسا کرنے کے بعد وہ کہیں گے: ہم نے اہل زمین کو زیر کر لیا ہے اور اہل آسمان کو بھی مغلوب کر لیا ہے۔ (بالآخر) اللہ تعالیٰ ان کی گدیوں میں ایک کیڑا پیدا کرے گا، جس سے وہ مر جائیں گے۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کے قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! زمین کے جانور ان کا گوشت کھا کر موٹے تازے ہو جائیں گے۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یاجوج ماجوج کھول دیے جائیں گے اور وہ لوگوں پر نکل پڑیں گے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے۔“ (سورہ انبیاء: ۹۶) وہ زمین میں پھیل جائیں گے، مسلمان ان سے بچنے کے لیے اپنے شہروں اور قلعوں میں سمٹ جائیں گے اور اپنے مویشی اپنے ساتھ لے جائیں گے۔ یاجوج ماجوج زمین کا پانی پی جائیں گے، (اور اتنا پانی پئیں گے کہ) ان کے بعض افراد ایک نہر کے پاس سے گزریں گے اور وہ اس کا سارا پانی پی جائیں گے اور نہر خشک ہو جائے گی۔ جب ان کے بعد والوں کی وہاں سے گزر ہو گا تو وہ کہیں گے کہ کسی دور میں یہاں پانی ہوتا تھا۔ جب قلعوں یا شہروں میں پناہ گزین لوگوں کے علاوہ کوئی اور انسان نہیں بچے گا (جو انہیں نظر آ سکے) تو وہ کہیں گے: یہ تھے اہل زمین، (ان کا قصہ تو تمام ہو چکا) ہم ان سے فارغ ہو گئے ہیں، اب اہل آسمان باقی ہیں۔ (ان پر غلبہ پانے کی سوچنی چاہیئے) سو ان کا ایک فرد نیزے کو قدرے زور سے حرکت دے گا اور آسمان کی طرف پھینکے گا، وہ خون آلود لوٹے گا، یہ ان کے لیے ابتلاء و آزمائش اور فتنہ و فساد کا سبب بنے گا۔ اسی حالت پر ہوں گے اچانک اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ٹڈی کی طرح کا کیڑا پیدا کر دیں گے، جس کی وجہ سے وہ سب کے سب مر جائیں اور ان کی طرف سے کوئی آہٹ سنائی نہیں دے گی۔ مسلمان کہیں گے: کیا کوئی آدمی ایسا ہے جو اپنے حق میں خطرہ مول لے کر دیکھے کہ دشمن کیا کر رہے ہیں؟ ایک آدمی اجر و ثواب کی نیت سے باہر نکلے گا، اس کو اپنے بارے میں یہی گمان ہو گا کہ وہ قتل کر دیا جائے گا۔ وہ (اپنے قلعے یا شہر سے) نیچے اترے گا اور انہیں مرا ہوا پائے گا، ان کے لاشے ایک دوسرے پر پڑے ہوں گے۔ وہ پکارے گا: مسلمانوں کی جماعت! ذرا غور سے! خوش ہو جاؤ، اللہ تعالیٰ نے تمہیں دشمنوں سے کفایت کیا ہے۔ وہ اپنے قلعوں اور شہروں سے نکلیں گے، اپنے مویشیوں کو چرائیں گے، ان کے گوشت کے علاوہ ان کا کوئی اور چارہ نہیں ہو گا، وہ گوشت کھا کر اتنے موٹے تازے ہو جائیں گے، جتنا کہ وہ بہترین چارہ کھا کر ہوتے تھے۔“
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سیدہ زینب بن حجش رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ہمارے پاس تشریف لائے، آپ گھبرائے ہوئے تھے اور آپ کا چہرہ سرخ تھا اور آپ کی زبان پر یہ کلمات تھے: ” «لا اله الا الله» عربوں کے لیے اس شر کی وجہ سے ہلاکت ہے، جو قریب آ گئی ہے، آج یاجوج و ماجوج کی دیوار سے اتنا حصہ کھول دیا گیا ہے۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو انگلیوں (انگوٹھے اور اس کے ساتھ والی انگلی) سے حلقہ بنا کر دکھایا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم ہلاک ہو جائیں گے، جب کہ ہمارے اندر نیک لوگ بھی ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں جب برائی عام ہو جائے گی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج یاجوج ماجوج کے بڑے بند میں اتنا سوراخ ہو گیا ہے۔“ وہیب نے (بات کو واضح کرتے ہوئے) نوے (۹۰) کی گرہ لگائی اور انگلی کو ملا دیا۔
سیدنا نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ یاجوج ماجوج کی کمانوں، تیروں اور ڈھالوں کو جلا کر سات سال تک (ایندھن حاصل کرتے رہیں گے)۔“
|