السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا यात्रा, जिहाद, जंग और जानवरों के साथ नरमी करना حج بھی فی سبیل اللہ ہے “ हज भी अल्लाह के लिए है ”
طلق بن حبیب بصری سے روایت ہے کہ سیدنا ابوطلیق رضی اللہ عنہ نے ان کو بیان کیا کہ میری بیوی ام طلیق رضی اللہ عنہا میرے پاس آئی اور کہا: ابوطلیق! حج کی تیاری کرو۔ میرے پاس ایک اونٹ اور ایک اونٹنی تھی۔ اونٹنی کو حج کے لیے اور اونٹ کو جہاد کے لیے استعمال کرتا تھا۔ اس نے مجھ سے اونٹ کا مطالبہ کیا تاکہ وہ حج کر سکے۔ میں نے کہا: کیا تو جانتی نہیں کہ میں نے اسے اللہ کی راہ کے لیے وقف کر دیا ہے؟ اس نے کہا: حج بھی اللہ کی راہ میں آتا ہے، اس لیے مجھے دے دے، اللہ تجھ پر رحم کرے۔ میں نے کہا: میں نہیں چاہتا کہ تجھے دوں۔ اس نے کہا: تو پھر مجھے اونٹنی دے دو اور خود اونٹ پر حج کر لو۔ میں نے کہا: میں تجھے خود پر ترجیح نہیں دوں گا۔ اس نے کہا: تو پھر کوئی خرچ ورچ ہی دے دو۔ میں نے کہا: میرے پاس اتنا مال ہے ہی نہیں جو میری اور میرے اہل و عیال کی ضروریات سے زائد ہو۔ اس نے کہا: اگر تو مجھے دے گا تو اللہ تعالیٰ تجھے بہتر بدلہ عطا کرے گا۔ جب میں نے اس کا بھی انکار کیا تو اس نے کہا: جب تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جائے تو آپ کو میرا سلام دینا اور میں نے جو کچھ تجھے کہا:، آپ کو بتلا دینا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ کو اس کا سلام پہنچایا اور اس کی ساری باتیں بتلا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ام طلیق سچی ہے، اگر تو اسے اونٹ دے دیتا تو وہ اللہ کی راہ میں ہی ہوتا اور اگر اونٹنی دیتا تو تم دونوں اللہ کی راہ میں ہوتے اور اگر تو اسے کوئی خرچ ورچ دے دیتا تو اللہ تجھے بہتر بدل عطاکرتا۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ آپ سے یہ سوال بھی کر رہی تھی کہ آپ کے پاس کون سا عمل ہے جو حج کرنے کے برابر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رمضان میں عمرہ کرنا۔“
|