الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम شراب برائیوں کی جڑ ہے، شراب کی نہوست “ शराब बुराई की जड़ है ، शराब मनहूस है ”
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز ”خمر“ ہے اور نشہ آور چیز حرام ہے، جس نے نشہ آور مشروب پیا تو چالیس روز اس کی نماز قبول نہیں ہو گی، اگر اس نے توبہ کی تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرے گا۔ اگر اس نے چوتھی دفعہ شراب پی لی تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے، وہ اسے «طينة الخبال» سے پلائے۔“ کہا: گیا کہ «طينة الخبال» کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہنمیوں کی خون ملی پیپ۔ جس آدمی نے کسی ایسے بچے کو شراب پلائی جو حلال و حرام بھی نہیں جانتا تھا تو اللہ پر حق ہے کہ اسے «طينة الخبال» سے پلائے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شراب، خباثتوں کی جڑ ہے، جس نے شراب پی، چالیس روز اس کی نماز قبول نہیں ہو گی، وہ آدمی جاہلیت کی موت مرے گا، جس کے پیٹ میں مرتے وقت شراب ہو گی۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شراب بے حیائیوں کی جڑ ہے اور سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے، جو اس کو پئے گا وہ اپنی ماں، خالہ اور پھوپھی سے زنا کر بیٹھے گا۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں شراب پی اور توبہ نہ کی تو وہ آخرت میں ( یہ مشروب) نہیں پی سکے گا، اگرچہ جنت میں داخل بھی ہو جائے۔“
|