الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम کیا بلا اجازت کسی کے باغ سے پھل کھانا جائز ہے؟ “ क्या बिना अनुमति के किसी के बाग़ से फल खाया जा सकता है ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی کسی باغ کے پاس سے گزرتا ہے تو وہ اس کا (پھل وغیرہ) کھا لے اور اٹھا کر نہ لے جائے۔“
سیدنا عمیر رضی اللہ عنہ، جو آبی اللحم کے غلام تھے، کہتے ہیں: میں اپنے آقاؤں کے ساتھ آیا، ہمارا ارادہ ہجرت کا تھا، ہم مدینہ کے قریب آ پہنچے۔ وہ خود مدینہ میں داخل ہو گئے اور مجھے پیچھے چھوڑ گئے۔ مجھے سخت بھوک لگی۔ میرے پاس سے مدینہ سے نکلنے والے بعض لوگ گزرے اور مجھے کہا: (بہتر ہے کہ) تو مدینہ میں چلا جائے اور باغوں کا پھل کھا لے۔ پس میں ایک باغ میں داخل ہوا اور کھجوروں سے بھرے ہوئے دو گچھے توڑ لیے۔ ( اللہ کا کرنا کہ) باغ کا مالک آ پہنچا، مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ساری بات بتا دی۔ میں نے دو کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”کون سا کپڑا افضل ہے؟“ میں نے ایک کپڑے کی طرف اشارہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(یہ کپڑا) تو خود لے لے۔“ اور دوسرا کپڑا باغ کے مالک کو دے دیا اور مجھے رہا کر دیا۔
|