الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम حاکم کا فیصلہ حرام کو حلال نہیں کر سکتا “ सरदार का फ़ैसला हराम को हलाल नहीं कर सकता ”
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ میرے پاس جھگڑا لے کر آتے ہو اور میں تو محض ایک بشر ہوں، ممکن ہے کہ ایک آدمی دوسرے کی بہ نسبت اپنی دلیل کو وضاحت کے ساتھ پیش کر لیتا ہو اور میں تو اپنی شنید کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا۔ (تم یاد رکھو) اگر میں اس کے بھائی کے حق کا فیصلہ اس کے حق میں کر دیتا ہوں تو وہ اس چیز کو وصول نہ کرے کیونکہ وہ تو آگ کا ٹکڑا ہے جو میں اسے کاٹ کر دے رہا ہوں اور وہ اسے قیامت کے روز بھی اپنے ساتھ لائے گا۔“
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محض میں ایک بشر ہوں، تم میرے پاس جھگڑا لے کر آتے ہو اور ممکن ہے کہ ایک آدمی دوسرے کی بہ نسبت دلائل کو وضاحت کے ساتھ پیش کر سکتا ہو میں تو جیسے بات سنوں گا اسی کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ (تم یاد رکھو کہ) اگر میں نے کسی کے حق میں دوسرے کے حق کا فیصلہ کر دیا تو وہ اسے وصول نہ کرے، کیونکہ میں (اس صورت میں) اسے آگ کا ٹکڑا کاٹ کر دے رہا ہوں گا۔
|