الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम مومن کے قاتل کی توبہ قبول ہے یا نہیں؟ “ मोमिन के क़ातिल की तौबा स्वीकार की जाती है या नहीं ? ”
سیدنا زید بن ثابت کہتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: ”جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور نہ وہ اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ جان کو قتل کرتے ہیں مگر حق کے ساتھ۔“ (سورہ فرقان: ۶۸) تو ہمیں اس آیت میں دی گئی لچک اور نرمی پر بڑا تعجب ہوا، چھ مہینے گزر گئے، پھر یہ آیت نازل ہوئی: ”جس نے کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا اس کا بدلہ ہمیشہ کے لیے جہنم ہے، اس پر اللہ تعالیٰ غضبناک ہوا اور اس پر لعنت کی . . . . آخر تک۔“ ( سورۂ نساء: ۹۳)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مومن کے قاتل کی توبہ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔“
|