الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम زنا کی حد “ ज़िना की हद ”
نعیم بن ہزال اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا ماعز رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور چار مرتبہ (زنا کا ارتکاب کرنے کا) اقرار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سنگسار کرنے کا حکم دیا اور ہزال سے کہا: ”اگر تو اسے اپنے کپڑے سے ڈھانپ لیتا تو تیرے لیے بہتر ہوتا۔“ یہ حدیث محمد بن منکدر اور سعید بن مسیب سے مرسلاً مروی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب شادی شدہ مرد اور عورت زنا کریں تو انہیں بہر صورت سنگسار کر دو۔“ یہ حدیث سیدنا عمر، سیدنا زید بن ثابت، سیدنا ابی بن کعب اور ابوامامہ بن سہل کی خالہ سیدہ عجما رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے اندیشہ ہے کہ طویل زمانہ بیت جانے کے بعد کہنے والا کہے گا کہ ہمیں تو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں سنگسار کرنے کا حکم نہیں ملا اور اس طرح وہ اللہ تعالیٰ کے عائد کردہ فریضے کو ترک کر کے گمراہ ہو جائیں گے۔ آگاہ ہو جاؤ! شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنا حق ہے، جب گواہ گواہی دے دیں یا عورت کا حمل واضح ہو جائے یا مجرم خود اعتراف کر لے۔ میں نے (یہ آیت) خود پڑھی تھی: «الشيخ والشيخة . . . .» الخ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے سنگسار کیا۔
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شادی شدہ زانیوں کو (پہلے سو) کوڑے لگائیں جائیں گے، پھر سنگسار کیا جائے گا اور کنوارے زانیوں کو (سو) کوڑے لگائے جائیں گے اور (ایک سال کے لیے) جلا وطن کیا جائے گا۔“
|