الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम غلاموں اور لونڈیوں کو بھی زنا کی حد لگائی جائے “ ग़ुलामों और लौंडियों को भी ज़िना की हद लगाना चाहिये ”
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب لونڈی زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، اگر دوبارہ زنا کرے تو کوڑے لگاؤ، اگر پھر زنا کرے تو کوڑے لگاؤ اور اگر پھر بدکاری کرے تو اسے کوڑے لگاؤ اور بیچ دو , اگرچہ بٹی ہوئی رسی کے عوض بیچنا پڑے۔“
ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: لوگو! اپنے غلاموں پر حدیں نافذ کرو، وہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اسے کوڑے لگاؤں، لیکن وہ نفاس سے ابھی ابھی فارغ ہوئی تھی، مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے لگائے تو وہ مر جائے گی۔ جب میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس اندیشے کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے اچھا کیا، اسے چھوڑ دے یہاں تک کہ وہ صحت مند ہو جائے۔“
ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: لوگو! جو غلام اور لونڈی بدکاری کرے، اس پر حد قائم کرو . . . پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی تھی، اس نے زنا کی وجہ سے بچہ جنم دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوڑے لگانے کے لیے مجھے بھیجا۔ میں نے دیکھا کہ وہ تو ابھی ابھی نفاس سے فارغ ہوئی تھی۔ مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر اس کو کوڑے لگائے تو اسے قتل کر بیٹھوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اچھا کیا ہے، اسے اس وقت تک چھوڑے رکھو جب تک وہ تندرست نہ ہو جائے۔“
|