الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम شرعی حد نافذ کرنے کی اہمیت “ शरई हद लागु करने की एहमियत ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شرعی حد، جسے زمین (میں بسنے والوں) پر نافذ کیا جائے، وہ اہل زمین کے حق میں چالیس دنوں کی بارش سے بہتر ہے۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب شادی شدہ مرد اور عورت زنا کریں تو انہیں بہر صورت سنگسار کر دو۔“ یہ حدیث سیدنا عمر، سیدنا زید بن ثابت، سیدنا ابی بن کعب اور ابوامامہ بن سہل کی خالہ سیدہ عجما رضی رللہ عنہم سے مروی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے اندیشہ ہے کہ طویل زمانہ بیت جانے کے بعد کہنے والا کہے گا کہ ہمیں تو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں سنگسار کرنے کا حکم نہیں ملا اور اس طرح وہ اللہ تعالیٰ کے عائد کردہ فریضے کو ترک کر کے گمراہ ہو جائیں گے۔ آگاہ ہو جاؤ! شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنا حق ہے، جب گواہ گواہی دے دیں یا عورت کا حمل واضح ہو جائے یا مجرم خود اعتراف کر لے۔ میں نے (یہ آیت) خود پڑھی تھی: «الشيخ والشيخة» الخ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے سنگسار کیا۔
|