سلسله احاديث صحيحه
الحدود والمعاملات والاحكام
حدود، معاملات، احکام
شراب برائیوں کی جڑ ہے، شراب کی نہوست
حدیث نمبر: 1213
-" كل مخمر خمر، وكل مسكر حرام، ومن شرب مسكرا بخست صلاته أربعين صباحا، فإن تاب تاب الله عليه، فإن عاد الرابعة كان حقا على الله أن يسقيه من طينة الخبال، قيل: وما طينة الخبال؟ قال: صديد أهل النار، ومن سقاه صغيرا لا يعرف حلاله من حرامه، كان حقا على الله أن يسقيه من طينة الخبال".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز ”خمر“ ہے اور نشہ آور چیز حرام ہے، جس نے نشہ آور مشروب پیا تو چالیس روز اس کی نماز قبول نہیں ہو گی، اگر اس نے توبہ کی تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرے گا۔ اگر اس نے چوتھی دفعہ شراب پی لی تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے، وہ اسے «طينة الخبال» سے پلائے۔“ کہا: گیا کہ «طينة الخبال» کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہنمیوں کی خون ملی پیپ۔ جس آدمی نے کسی ایسے بچے کو شراب پلائی جو حلال و حرام بھی نہیں جانتا تھا تو اللہ پر حق ہے کہ اسے «طينة الخبال» سے پلائے۔“