الحدود والمعاملات والاحكام حدود، معاملات، احکام सीमाएं, मामले, नियम آگ کے ساتھ عذاب دینا منع ہے “ आग से जलाकर सज़ा देना मना है ”
عبدالرحمٰن بن عبداللہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے، ہم نے (چڑیا کی طرح کا) ایک سرخ پرندہ دیکھا، اس کے ساتھ اس کے دو بچے تھے، ہم نے ان بچوں کو پکڑ لیا۔ سو وہ پرندہ ان کے گرد منڈلانے لگا، اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے اور پوچھا: ”اس پرندے کو اس کے بچوں کی وجہ سے کس نے رنج پہنچایا ہے؟ اسے اس کے بچے لوٹا دو“، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیونٹیوں کی ایک بستی دیکھی جس کو ہم نے جلا دیا تھا، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ بستی کس نے جلائی ہے؟“ ہم نے جواب دیا: ہم نے (جلائی ہے)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگ کا عذاب دینا تو آگ کے رب کو ہی سزاوار ہے۔“
سیدنا حمزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم (عذرہ قبیلے کے فلاں) آدمی پر قادر آ جاؤ تو اسے قتل کر دینا، آگ کے ساتھ نہیں جلانا، کیونکہ آگ کو پیدا کرنے والا ہی آگ کے ساتھ عذاب دے سکتا ہے۔“
|