اخلاق و آداب سے متعلق مسائل अख़लाक़ के बारे में تین دن سے زیادہ ناراضی جائز نہیں ہے “ तीन दिन से ज़्याद नाराज़ रहना जाइज़ नहीं ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور آپس میں حسد نہ کرو اور ایک دوسرے کی طرف (ناراضی سے) پیٹھ نہ پھیرو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ، کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین راتوں سے زیادہ بائیکاٹ کرے۔“
تخریج الحدیث: «4- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييي 907/2 ح 748 ك 47 ب 4 ح 14) التمهيد 115/6، الاستذكار: 1680، أخرجه البخاري (6076) ومسلم (2559) من حديث مالك به.»
سیدنا ابوایوب الانصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کے لئے یہ حلال نہیں ہے کہ وہ تین راتوں سے زیادہ اپنے بھائی سے بائیکاٹ کرے (ایسا نہ ہو کہ) جب ان کی ملاقات ہو تو ایک بھائی دوسرے سے منہ پھیر لے اور دوسرا اس سے منہ پھیر لے۔ ان دونوں میں سے بہتر وہ ہے جو دوسرے کو پہلے سلام کرے۔“
تخریج الحدیث: «79- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 906/2، 907 ح 1747، ك 47 ب 4 ح 13) التمهيد 145/10، الاستذكار: 1679، و أخرجه البخاري (6077) ومسلم (2560) من حديث مالك به.»
|