اخلاق و آداب سے متعلق مسائل अख़लाक़ के बारे में دوسرے کا خیال رکھنے کی فضیلت “ दूसरों का ध्यान रखने की फ़ज़ीलत ”
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «مستريح» (پرسکون و پُرآرام) یا «مسترح منه» (لوگ جس سے سکون و آرام میں ہوں) ہے۔“ صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ! «مستريح» اور «مستراح منه» کسے کہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن بندہ دنیا کی مصیبتوں اور تکلیفوں سے اللہ کی رحمت کی طرف سکون و آرام حا صل کرتا ہے اور فاطر (گناہ گار) بندے سے بندوں، شہروں درختوں اور جانوروں کو آ رام و سکون حاصل ہو تا ہے۔“
تخریج الحدیث: «101- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 241، 242/1 ح 574، ك 16 ب 16 ح 54) التمهيد 61/13، الاستذكار: 528، و أخرجه البخاري (6512) ومسلم (950) من حديث مالك به.»
|