كتاب الصيد والذبائح کتاب: شکار اور ذبیحہ کے احکام و مسائل 28. بَابُ: تَحْرِيمِ أَكْلِ السِّبَاعِ باب: درندہ کھانے کی حرمت کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی دانت (سے پھاڑے) والا درندہ ہو، اسے کھانا حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصید 3 (1933)، سنن ابن ماجہ/الصید 13 (3233)، (تحفة الأشراف: 14132) وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصید 3 (1479)، موطا امام مالک/الصید 4 (14)، مسند احمد (2/418) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: مثلاً شیر، چیتا، بھیڑیا اور کتا وغیرہ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دانت (سے پھاڑنے) والے تمام درندوں کو کھانے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصید 29 (5530)، الطب 57 (5780)، صحیح مسلم/الصید 3 (1932)، سنن ابی داود/الأطعمة 33 (3802)، سنن الترمذی/الصید 11 (1797)، سنن ابن ماجہ/الصید13(3232)، (تحفة الأشراف: 11874)، مسند احمد (4/193، 194، 195)، سنن الدارمی/الأضاحي 18(2024)، ویأتي فیما یلي و برقم: 4347 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوٹا ہوا مال حلال نہیں، دانت (سے پھاڑنے) والا درندہ حلال نہیں، اور «مجثمہ» حلال نہیں“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11865)، مسند احمد (4/194)، ویأتي عند المؤلف برقم: 4443) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: مجثمہ ہر وہ جانور جسے باندھ کر اس پر تیر وغیرہ چلایا جائے یہاں تک کہ وہ مر جائے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|