كتاب الصيد والذبائح کتاب: شکار اور ذبیحہ کے احکام و مسائل 3. بَابُ: صَيْدِ الْكَلْبِ الْمُعَلَّمِ باب: سدھائے ہوئے کتے کے شکار کے حکم کا بیان۔
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: میں (شکار پر) سدھایا ہوا کتا چھوڑتا ہوں اور وہ جانور پکڑ لیتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جب تم سدھایا کتا چھوڑو اور اس پر اللہ کا نام لے لو پھر وہ شکار پکڑے تو تم اسے کھاؤ میں نے عرض کیا: اگر وہ اسے مار ڈالے؟“ تو آپ نے فرمایا: ”اگرچہ وہ اسے مار ڈالے“۔ میں نے عرض کیا: میں معراض پھینکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر نوک لگے تو کھاؤ اور اگر آڑا لگے تو نہ کھاؤ“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصید 3 (5477)، التوحید 13 (7397)، صحیح مسلم/الصید 1 (1929)، سنن ابی داود/الصید 2 (2827)، سنن الترمذی/الصید 1 (1465)، سنن ابن ماجہ/الصید 6 (3215)، (تحفة الأشراف: 9878)، مسند احمد (4/256، 258، 377، 380) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|