كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل 81. بَابُ: صَوْمِ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ باب: مہینے میں تین دن کے روزہ کا بیان۔
ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت کی ہے میں انہیں ان شاءاللہ کبھی چھوڑ نہیں سکتا: آپ نے مجھے صلاۃ الضحیٰ (چاشت کی نماز) پڑھنے کی وصیت کی، اور سونے سے پہلے وتر پڑھنے کی، اور ہر مہینے تین دن روزہ رکھنے کی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11970)، مسند احمد 5/173 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون قوله لا أدعهن أبدا وعند خ معناه
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین چیزوں کا حکم دیا ہے: وتر پڑھ کر سونے کا، جمعہ کے دن غسل کرنے کا ۱؎، اور ہر مہینے تین دن روزہ رکھنے کا۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2371 (منکر) (جمعہ کے غسل کا تذکرہ منکر ہے، صحیح ’’چاشت کی صلاة“ ہے)»
وضاحت: ۱؎: یہی ٹکڑا منکر ہے، صحیح صلاۃ الضحیٰ ”چاشت کی نماز“ ہے جیسا کہ اگلی روایت میں ہے۔ قال الشيخ الألباني: منكر بذكر الغسل والمحفوظ صلاة الضحى
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے صلاۃ الضحیٰ (چاشت کی نماز) دو رکعتیں پڑھنے کا، اور بغیر وتر پڑھے نہ سونے کا، اور ہر مہینے تین دن روزہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2371 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وتر پڑھ کر سونے، جمعہ کے دن غسل کرنے، اور ہر مہینے تین دن روزہ رکھنے کا حکم دیا۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2371 (منکر)»
قال الشيخ الألباني: منكر
|