كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل 2. بَابُ: الْفَضْلِ وَالْجُودِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ باب: ماہ رمضان میں نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی مہربانی اور جود و سخا کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ سخی آدمی تھے، اور رمضان میں جس وقت جبرائیل علیہ السلام آپ سے ملتے تھے آپ اور زیادہ سخی ہو جاتے تھے، جبرائیل علیہ السلام آپ سے ماہ رمضان میں ہر رات ملاقات کرتے (اور) قرآن کا دور کراتے تھے۔ (راوی) کہتے ہیں: جس وقت جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے تو آپ تیز چلتی ہوئی ہوا سے بھی زیادہ سخی ہو جاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/بدء الوحي 5 (6)، والصوم 7 (1902)، وبدء الخلق 6 (3220)، والمناقب 23 (3554)، وفضائل القرآن 7 (4997)، صحیح مسلم/الفضائل 12 (2308)، سنن الترمذی/الشمائل 47 (336)، (تحفة الأشراف: 5840)، مسند احمد 1/230، 231، 288، 326، 363، 366، 367، 373 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی لعنت ایسی نہیں کی جسے ذکر کیا جائے، (اور) جب جبرائیل علیہ السلام کے آپ کو قرآن دور کرانے کا زمانہ آتا تو آپ تیز چلتی ہوئی ہوا سے بھی زیادہ فیاض ہوتے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ (روایت) غلط ہے، اور صحیح یونس بن یزید والی حدیث ہے (جو اوپر گزری) راوی نے اس حدیث میں ایک (دوسری) حدیث داخل کر دی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 16673)، مسند احمد 6/130 (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
|