كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل 58. بَابُ: ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ فِيهِ باب: اس حدیث میں ہشام بن عروہ پر راویوں کے اختلاف کا ذکر۔
حمزہ بن عمرو اسلمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: میں سفر روزہ میں رکھوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں روزہ رکھنے والا آدمی ہوں، کیا میں سفر میں روزہ رکھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ حمزہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں سفر میں روزہ رکھوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصوم33 (1943)، صحیح مسلم/الصوم17 (1121)، (تحفة الأشراف: 17162، موطا امام مالک/الصیام 7 (24)، مسند احمد 6/46، 93، 202، 207، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصوم 17 (1121)، سنن ابی داود/الصوم 42 (2402)، سنن الترمذی/الصوم 19 (711)، سنن ابن ماجہ/الصوم 10 (1662) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ حمزہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! سفر میں روزہ رکھوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 17238) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ حمزہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا وہ ایک ایسے آدمی تھے جو مسلسل روزہ رکھتے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصوم 19 (711)، (تحفة الأشراف: 17071) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|