كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل 56. بَابُ: ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ فِي حَدِيثِ حَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو فِيهِ باب: اس حدیث میں حمزہ بن عمرو کی حدیث میں سلیمان بن یسار پر راویوں کے اختلاف کا ذکر۔
حمزہ بن عمرو اسلمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”چاہو تو روزہ رکھو، اور چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصوم 17 (1121)، سنن ابی داود/الصوم 42 (2402)، مسند احمد 3/494، سنن الدارمی/الصوم 15 (1714)، وانظر الأرقام التالیة إلی2307، وأیضاً رقم 2308-2310 (صحیح) (مؤلف کی اس سند میں ’’سلیمان‘‘ اور ’’حمزہ‘‘ رضی الله عنہ کے درمیان انقطاع ہے، لیکن حدیث رقم2304 کی سند متصل ہے، نیز اس کی دیگر سند میں بھی متصل ہیں)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آگے اوپر والی حدیث کے مثل ہے اور یہ حدیث مرسل ۲؎ ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر رقم 2296 (مرسل)»
وضاحت:
۱؎: مرسل سے مراد منقطع ہے کیونکہ سلیمان بن یسار اور حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کے درمیان ابو مرواح کا واسطہ چھوٹا ہوا ہے جیسا کہ حدیث نمبر ۲۳۰۴ (جو آگے آ رہی ہے) کی سند سے واضح ہے (واللہ اعلم)۔
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم روزہ رکھنا چاہو تو رکھو اور اگر نہ رکھنا چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم روزہ رکھنا چاہو تو رکھو، اور اگر نہ رکھنا چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو اسلمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! میں سفر میں اپنے اندر روزہ رکھنے کی طاقت پاتا ہوں (تو کیا میں روزہ رکھوں؟) آپ نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا: تو آپ نے فرمایا: ”اگر رکھنا چاہو تو رکھو، اور اگر نہ رکھنا چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسلسل روزہ رکھتا تھا، تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں سفر میں مسلسل روزہ رکھوں؟ تو آپ نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو اور چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں مسلسل روزہ رکھنے والا آدمی ہوں تو کیا میں سفر میں بھی برابر روزہ رکھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمزہ بن عمرو رضی الله عنہ کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا وہ ایک ایسے آدمی تھے جو سفر میں روزہ رکھتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو، اور اگر چاہو تو نہ رکھو“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2296 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|