نمبر | آیات | تفسیر |
1 |
اس نے تیوری چڑھائی اور منہ پھیر لیا۔ | |
2 |
اس لیے کہ اس کے پاس اندھا آیا۔ | |
3 |
اور تجھے کیا چیز معلوم کرواتی ہے شاید وہ پاکیزگی حاصل کر لے۔ | |
4 |
یا نصیحت حاصل کرے تو وہ نصیحت اسے فائدہ دے۔ | |
5 |
لیکن جو بے پروا ہو گیا۔ | |
6 |
سو تو اس کے پیچھے پڑتا ہے۔ | |
7 |
حالانکہ تجھ پر(کوئی ذمہ داری) نہیں کہ وہ پاک نہیں ہوتا۔ | |
8 |
اور لیکن جو کوشش کرتا ہوا تیرے پاس آیا ۔ | |
9 |
اور وہ ڈر رہا ہے۔ | |
10 |
تو تو اس سے بے توجہی کرتا ہے۔ | |
11 |
ایسا ہرگز نہیں چاہیے، یہ (قرآن) تو ایک نصیحت ہے۔ | |
12 |
تو جو چاہے اسے قبول کر لے۔ | |
13 |
ایسے صحیفوں میں ہے جن کی عزت کی جاتی ہے ۔ | |
14 |
جو بلند کیے ہوئے،پاک کیے ہوئے ہیں۔ | |
15 |
ایسے لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ | |
16 |
جو معزز ہیں، نیک ہیں۔ | |
17 |
مارا جائے انسان! وہ کس قدر ناشکرا ہے۔ | |
18 |
اس نے اسے کس چیز سے پیدا کیا۔ | |
19 |
ایک قطرے سے، اس نے اسے پیدا کیا، پس اس کا اندازہ مقرر کیا ۔ | |
20 |
پھر اس کے لیے راستہ آسان کر دیا۔ | |
21 |
پھر اسے موت دی، پھر اسے قبر میں رکھوایا۔ | |
22 |
پھر جب وہ چاہے گا اسے اٹھا ئے گا۔ | |
23 |
ہرگز نہیں، ابھی تک اس نے وہ کام پورا نہیں کیا جس کا اس نے اسے حکم دیا۔ | |
24 |
تو انسان کو لازم ہے کہ اپنے کھانے کی طرف دیکھے۔ | |
25 |
کہ ہم نے پانی برسایا، خوب برسانا۔ | |
26 |
پھرہم نے زمین کو پھاڑا، ایک عجیب طریقے سے پھاڑنا۔ | |
27 |
پھر ہم نے اس میں اناج اگایا۔ | |
28 |
اور انگور اور ترکاری۔ | |
29 |
اور زیتون اور کھجور کے درخت۔ | |
30 |
اور گھنے باغات۔ | |
31 |
اور پھل اور چارا۔ | |
32 |
تمھارے لیے اور تمھارے مویشیوں کے لیے زندگی کا سامان۔ | |
33 |
پس جب کانوں کو بہرا کرنے والی ( قیامت) آجائے گی۔ | |
34 |
جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔ | |
35 |
اور اپنی ماں اور اپنے باپ (سے). | |
36 |
اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔ | |
37 |
اس دن ان میں سے ہر شخص کی ایک ایسی حالت ہوگی جو اسے ( دوسروں سے) بے پروا بنا دے گی۔ | |
38 |
کچھ چہرے اس دن روشن ہوں گے۔ | |
39 |
ہنستے ہوئے، بہت خوش۔ | |
40 |
اور کچھ چہرے، اس دن ان پر ایک غبار ہوگا۔ | |
41 |
ان کو سیاہی ڈھانپتی ہو گی۔ | |
42 |
یہی ہیں جو کافر ہیں ، نافرمان ہیں۔ |