قرآن مجيد

سورة عبس
اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔

نمبر آیات تفسیر

1
اس نے تیوری چڑھائی اور منہ پھیر لیا۔

2
اس لیے کہ اس کے پاس اندھا آیا۔

3
اور تجھے کیا چیز معلوم کرواتی ہے شاید وہ پاکیزگی حاصل کر لے۔

4
یا نصیحت حاصل کرے تو وہ نصیحت اسے فائدہ دے۔

5
لیکن جو بے پروا ہو گیا۔

6
سو تو اس کے پیچھے پڑتا ہے۔

7
حالانکہ تجھ پر(کوئی ذمہ داری) نہیں کہ وہ پاک نہیں ہوتا۔

8
اور لیکن جو کوشش کرتا ہوا تیرے پاس آیا ۔

9
اور وہ ڈر رہا ہے۔

10
تو تو اس سے بے توجہی کرتا ہے۔

11
ایسا ہرگز نہیں چاہیے، یہ (قرآن) تو ایک نصیحت ہے۔

12
تو جو چاہے اسے قبول کر لے۔

13
ایسے صحیفوں میں ہے جن کی عزت کی جاتی ہے ۔

14
جو بلند کیے ہوئے،پاک کیے ہوئے ہیں۔

15
ایسے لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہیں۔

16
جو معزز ہیں، نیک ہیں۔

17
مارا جائے انسان! وہ کس قدر ناشکرا ہے۔

18
اس نے اسے کس چیز سے پیدا کیا۔

19
ایک قطرے سے، اس نے اسے پیدا کیا، پس اس کا اندازہ مقرر کیا ۔

20
پھر اس کے لیے راستہ آسان کر دیا۔

21
پھر اسے موت دی، پھر اسے قبر میں رکھوایا۔

22
پھر جب وہ چاہے گا اسے اٹھا ئے گا۔

23
ہرگز نہیں، ابھی تک اس نے وہ کام پورا نہیں کیا جس کا اس نے اسے حکم دیا۔

24
تو انسان کو لازم ہے کہ اپنے کھانے کی طرف دیکھے۔

25
کہ ہم نے پانی برسایا، خوب برسانا۔

26
پھرہم نے زمین کو پھاڑا، ایک عجیب طریقے سے پھاڑنا۔

27
پھر ہم نے اس میں اناج اگایا۔

28
اور انگور اور ترکاری۔

29
اور زیتون اور کھجور کے درخت۔

30
اور گھنے باغات۔

31
اور پھل اور چارا۔

32
تمھارے لیے اور تمھارے مویشیوں کے لیے زندگی کا سامان۔

33
پس جب کانوں کو بہرا کرنے والی ( قیامت) آجائے گی۔

34
جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔

35
اور اپنی ماں اور اپنے باپ (سے).

36
اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔

37
اس دن ان میں سے ہر شخص کی ایک ایسی حالت ہوگی جو اسے ( دوسروں سے) بے پروا بنا دے گی۔

38
کچھ چہرے اس دن روشن ہوں گے۔

39
ہنستے ہوئے، بہت خوش۔

40
اور کچھ چہرے، اس دن ان پر ایک غبار ہوگا۔

41
ان کو سیاہی ڈھانپتی ہو گی۔

42
یہی ہیں جو کافر ہیں ، نافرمان ہیں۔