Download
Hindi
English
Quran word by word
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! مصنف ابن ابي شيبه پہلی مرتبہ نیٹ پر محقق سعد الشثری کی تحکیم اور ترقیم عوامہ کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
نوٹ: انٹرنیٹ سپیڈ سلو ہونے کے پیش نظر ہماری آف لائن ایپس ڈاونلوڈ کر لیں۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
مصنف ابن ابي شيبه
سوانح حیات: شہاب الدین القضائی رحمہ اللہ
مسند الشهاب
احادیث1401 سے 1499
مکمل فہرست ابواب 0
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
تفصیل
858
إِذَا تَقَارَبَ الزَّمَانُ انْتَقَى الْمَوْتُ خِيَارَ أُمَّتِي
إذا تقارب الزمان انتقى الموت خيار أمتي
جب زمانہ (قیامت کے) بالکل قریب ہوگا تو موت میری امت کے بہترین لوگوں کو ختم کر دے گی
859
إِذَا اشْتَكَى الْمُؤْمِنُ أَخْلَصَهُ ذَلِكَ مِنَ الذُّنُوبِ
إذا اشتكى المؤمن أخلصه ذلك من الذنوب
جب مومن کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اسے گناہوں سے صاف کر دیتی ہے
860
إِذَا أَرَادَ اللَّهُ إِنْفَاذَ قَضَائِهِ وَقَدَرِهِ سَلَبَ ذَوِي الْعُقُولِ عُقُولَهُمْ
إذا أراد الله إنفاذ قضائه وقدره سلب ذوي العقول عقولهم
اللہ تعالیٰ جب اپنا فیصلہ اور تقدیر نافذ فرمانا چاہتا ہے تو عقل والوں کی عقلیں سلب کر لیتا ہے
861
كَفَى بِالسَّلَامَةِ دَاءً
كفى بالسلامة داء
سلامتی کے لیے بیماری کافی ہے
862
كَفَى بِالْمَوْتِ وَاعِظًا
كفى بالموت واعظا
وعظ و نصیحت کے لیے موت کافی ہے
863
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ
كفى بالمرء إثما أن يضيع من يقوت
آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ جن کی خوراک کا ذمہ دار ہے انہیں ضائع کر دے
864
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يَقُولَ فِي أَخِيهِ مَا هُوَ فِيهِ
كفى بالمرء إثما أن يقول فى أخيه ما هو فيه
آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے بھائی کے بارے میں وہ بات کہے جو اس میں پائی جاتی ہو
865
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ
كفى بالمرء إثما أن يحدث بكل ما سمع
آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات آگے بیان کر دے
866
كَفَى بِالْمَرْءِ سَعَادَةً أَنْ يُوثَقَ بِهِ فِي أَمْرِ دِينِهِ وَدُنْيَاهُ
كفى بالمرء سعادة أن يوثق به فى أمر دينه ودنياه
آدمی کے سعادت مند ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ اس کے دینی اور دنیاوی کام میں اس پر بھروسا کیا جائے
867
رُبَّ مُبَلَّغٍ أَوْعَى مِنْ سَامِعٍ
رب مبلغ أوعى من سامع
بعض اوقات جس شخص کو حدیث پہنچائی جاتی ہے وہ (براہ راست) سننے والے سے زیادہ یادر کھنے والا ہوتا ہے
868
رُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ إِلَى مَنْ هُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ
رب حامل فقه إلى من هو أفقه منه
بعض اوقات حامل فقہ ایسا بھی ہوتا ہے جو اپنے سے بڑھ کر فقیہ تک پہنچا دیتا ہے
869
رُبَّ حَامِلِ حِكْمَةٍ إِلَى مَنْ هُوَ لَهَا أَوْعَى مِنْهُ
رب حامل حكمة إلى من هو لها أوعى منه
بعض اوقات حامل حکمت و دانائی ایسا بھی ہوتا ہے جو اپنے سے بڑھ کر اس کو محفوظ رکھنے والے تک پہنچا دیتا ہے
870
أَلَا رُبَّ نَفْسٍ طَاعِمَةٍ نَاعِمَةٍ فِي الدُّنْيَا جَائِعَةٍ عَارِيَةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
ألا رب نفس طاعمة ناعمة فى الدنيا جائعة عارية يوم القيامة
سنو! کتنی ہی جانیں ایسی ہیں جو دنیا میں تو خوب کھانے پینے والی، ناز و نعمت میں رہنے والی ہیں لیکن قیامت کے دن بھوکی ننگی ہوں گی
871
رُبَّ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ
رب قائم ليس له من قيامه إلا السهر
کتنے ہی قیام کرنے والے ایسے ہیں جنہیں سوائے رات بھر جاگنے کے کچھ نہیں ملتا
872
وَرُبَّ طَاعِمٍ شَاكِرٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ صَائِمٍ صَابِرٍ
ورب طاعم شاكر أعظم أجرا من صائم صابر
کتنے ہی کھانا کھا کر شکر ادا کرنے والے ایسے ہیں جو اجر میں روزہ رکھ کر صبر کرنے والوں سے بڑھ کر ہیں
873
لَوْلَا أَنَّ السُّؤَّالَ يَكْذِبُونَ مَا قُدِّسَ مَنْ رَدَّهُمْ
لولا أن السؤال يكذبون ما قدس من ردهم
اگر سائل جھوٹ نہ بولتے تو انہیں خالی ہاتھ لوٹانے والے عذاب سے کبھی محفوظ نہ رہتے
874
لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا
لو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا
اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم کم ہنتے اور زیادہ روتے
875
لَوْ تَعْلَمُ الْبَهَائِمُ مِنَ الْمَوْتِ مَا يَعْلَمُ ابْنُ آدَمَ مَا أَكَلْتُمْ سَمِينًا
لو تعلم البهائم من الموت ما يعلم ابن آدم ما أكلتم سمينا
اگر چوپائے موت کو جان لیں جیسے ابن آدم جانتا ہے تو تم کسی موٹے جانور کو نہ کھاؤ
876
لَوْ نَظَرْتُمْ إِلَى الْأَجَلِ وَمَسِيرِهِ لَأَبْغَضْتُمُ الْأَمَلَ وَغُرُورَهُ "
لو نظرتم إلى الأجل ومسيره لأبغضتم الأمل وغروره "
اگر تم موت اور اس کی رفتار کو دیکھ لو تو امید اور اس کے دھوکے سے ضرور نفرت کرنے لگو
877
لَوْ كَانَ الْمُؤْمِنُ فِي جُحْرِ فَأْرَةٍ لَقَيَّضَ اللَّهُ لَهُ فِيهِ مَنْ يُؤْذِيهِ
لو كان المؤمن فى جحر فأرة لقيض الله له فيه من يؤذيه
اگر مومن چوہے کے بل میں بھی ہو تو وہاں بھی اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایذا رساں پیدا کر دے گا
878
لَوْ كَانَتِ الدُّنْيَا تَزِنُ عِنْدَ اللَّهِ جُنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَى كَافِرًا مِنْهَا شَرْبَةَ مَاءٍ
لو كانت الدنيا تزن عند الله جناح بعوضة ما سقى كافرا منها شربة ماء
اگر اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک اس دنیا کا وزن مچھر کے ایک پر جتنا بھی ہوتا تو وہ کسی کافر کو اس میں سے پانی کا ایک گھونٹ بھی نصیب نہ کرتا
879
لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَيْنِ مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى إِلَيْهِمَا ثَالِثًا
لو أن لابن آدم واديين من مال لابتغى إليهما ثالثا
بے شک ابن آدم کے پاس اگر مال کی (بھری ہوئی) دو وادیاں ہوں تو وہ ان کے ساتھ ضرور تیسری وادی بھی تلاش کرے گا
880
لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُونَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ
لو أنكم تتوكلون على الله حق توكله
اگر واقعی تم اللہ پر اس طرح بھروسا کرو جیسے اس پر بھروسا کرنے کا حق ہے
881
لَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَجَاءَ اللَّهُ بِقَوْمٍ يُذْنِبُونَ فَيَغْفِرُ لَهُمْ وَيُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ
لو لم تذنبوا لجاء الله بقوم يذنبون فيغفر لهم ويدخلهم الجنة
اگر تم گناہ نہ کرتے تو اللہ تعالیٰ ٰ (تمہاری جگہ) ایسی قوم لے آتا جو گناہ کرتی تو وہ انہیں بخشش دیتا اور جنت میں داخل کر دیتا
882
لَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَخَشِيتُ عَلَيْكُمْ مَا هُوَ أَشَدُّ مِنْ ذَلِكَ، الْعُجْبَ الْعُجْبَ
لو لم تذنبوا لخشيت عليكم ما هو أشد من ذلك، العجب العجب
اگر تم گناہ نہ کرتے تو مجھے تم پر اس (گناہ کے وبال) سے بھی سخت چیز کا ڈر تھا (اور وہ ہے) فخر و غرور
883
يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي
يقول الله تعالى: أنا عند ظن عبدي بي
اللہ عزوجل نے فرمایا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں جو وہ میرے بارے میں رکھتا ہے
884
وَجَبَتْ مَحَبَّتِي لِلْمُتَحَابِّينَ فِيَّ
وجبت محبتي للمتحابين في
میری محبت ان لوگوں کے لیے واجب ہوگئی جو میری خاطر آپس میں محبت کرتے ہیں
885
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ حِصْنِي، فَمَنْ دَخَلَهُ أَمِنَ عَذَابِي
لا إله إلا الله حصني، فمن دخله أمن عذابي
«لا الٰه الا الله»
میرا قلعہ ہے جو اس میں داخل ہو گیا وہ میرے عذاب سے محفوظ رہے گا
886
اشْتَدَّ غَضَبِي عَلَى مَنْ ظَلَمَ مَنْ لَا يَجِدُ نَاصِرًا غَيْرِي
اشتد غضبي على من ظلم من لا يجد ناصرا غيري
مجھے اس شخص پر سخت غصہ آتا ہے جو کسی ایسے آدمی پر ظلم کرے جو میرے سوا اپنا کوئی مددگار نہ پاتا ہو
887
يَا دُنْيَا مُرِّي عَلَى أَوْلِيَائِي، لَا تَحْلَوْلِي لَهُمْ فَتَفْتِنِيهِمْ
يا دنيا مري على أوليائي، لا تحلولي لهم فتفتنيهم
اے دنیا! تو میرے دوستوں کے لیے کڑوی ہو جا، ان کے لیے میٹھی نہ ہونا ور نہ تو انہیں فتنہ میں ڈال دے گی
888
يَا دُنْيَا اخْدُمِي مَنْ خَدَمَنِي وَأَتْعِبِي مَنْ خَدَمَكِ
يا دنيا اخدمي من خدمني وأتعبي من خدمك
اے دنیا! تو اس کی خادم بن جا جو میرا خادم بنے اور اسے دنیا! تو اس کو تھکا دے جو تیرا خادم بنے
889
«مَنْ شَغَلَهُ ذَكَرِي عَنْ مَسْأَلَتِي أَعْطَيْتُهُ أَفْضَلَ مَا أُعْطِي السَّائِلِينَ»
من شغله ذكري عن مسألتي أعطيته أفضل ما أعطي السائلين
جس شخص کو میرے ذکر نے مجھ سے سوال کرنے سے مشغول و مصروف رکھا میں اسے اس سے بہتر دوں گا جو میں سوال کرنے والوں کو دیتا ہوں
890
مَنْ أَهَانَ لِي وَلِيًّا فَقَدْ بَارَزَنِي بِالْمُحَارَبَةِ، وَمَا رَدَدْتُ فِي شَيْءٍ أَنَا فَاعِلُهُ مَا رَدَدْتُ فِي قَبْضِ نَفْسِ عَبْدِي الْمُؤْمِنِ
من أهان لي وليا فقد بارزني بالمحاربة، وما رددت فى شيء أنا فاعله ما رددت فى قبض نفس عبدي المؤمن
جس نے میرے کسی ولی کی اہانت کی تو بے شک اس نے مجھے کھلے عام جنگ کی دعوت دی اور میں کسی چیز میں جسے میں کرنے والا ہوں اتنا تردد نہیں کرتا جتنا اپنے مومن بندے کی روح قبض کرنے میں کرتا ہوں
891
وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي الْمُؤْمِنُ بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا، وَلَا تَعَبَّدَ لِي بِمِثْلِ أَدَاءِ مَا افْتَرَضْتُهُ عَلَيْهِ، يَا مُوسَى إِنَّهُ لَمْ يَتَصَنَّعِ الْمُتَصَنِّعُونَ لِي بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا
وما تقرب إلى عبدي المؤمن بمثل الزهد فى الدنيا، ولا تعبد لي بمثل أداء ما افترضته عليه، يا موسى إنه لم يتصنع المتصنعون لي بمثل الزهد فى الدنيا
میرے مؤمن بندے نے دنیا میں زہد جیسا میرا قرب حاصل نہیں کیا اور اس چیز کی ادائیگی جیسی میری عبادت نہیں کی جو میں نے اس پر فرض کی ہے۔ اے موسیٰ حقیقت یہی ہے کہ میرے لئے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا
892
هَذَا دِينٌ ارْتَضَيْتُهُ لِنَفْسِي، وَلَنْ يُصْلِحَهُ إِلَّا السَّخَاءُ وَحُسْنُ الْخُلُقِ
هذا دين ارتضيته لنفسي، ولن يصلحه إلا السخاء وحسن الخلق
میں نے اس دین کو اپنے لیے چن لیا ہے اور اس کو سخاوت اور حسن خلق کے علاوہ کوئی چیز درست نہیں رکھ سکتی
893
إِذَا وَجَّهْتُ إِلَى عَبْدٍ مِنِ عَبِيدِي مُصِيبَةً فِي بَدَنِهِ أَوْ مَالِهِ وَوَلَدِهِ ثُمَّ اسْتَقْبَلَ ذَلِكَ بِصَبِرٍ جَمِيلٍ
إذا وجهت إلى عبد من عبيدي مصيبة فى بدنه أو ماله وولده ثم استقبل ذلك بصبر جميل
جب میں اپنے بندوں میں سے کسی بندے کی طرف اس کے بدن، مال یا اولاد میں کوئی مصیبت بھیجوں پھر وہ صبر جمیل کے ساتھ اس کا استقبال کرے
894
الْكِبْرِيَاءُ رِدَائِي وَالْعَظَمَةُ إِزَارِي
الكبرياء ردائي والعظمة إزاري
بڑائی میری چادر ہے اور عظمت میرا ازار ہے
895
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ
اللهم إني أعوذ بك من علم لا ينفع
اے اللہ! بے شک میں ایسے علم سے تیرہ پناہ چاہتا ہوں جو نفع مند نہ ہو
896
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَضِلَّ أَوْ أُضَلَّ
اللهم إني أعوذ بك أن أضل أو أضل
اے اللہ! بے شک میں اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ گمراہ ہو جاؤں یا گمراہ کیا جاؤں
897
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تَعْجِيلَ عَافِيَتِكَ
اللهم إني أسألك تعجيل عافيتك
اے اللہ! بے شک میں تجھ سے تیری جلد عافیت سوال کرتا ہوں
898
اللَّهُمَّ خِرْ لِي وَاخْتَرْ لِي
اللهم خر لي واختر لي
اے اللہ! میرے لیے بھلائی فرما اور میرے لیے بھلائی ہی کا انتخاب کیجیے
899
اللَّهُمَّ حَسَّنْتَ خَلْقِي فَحَسِّنْ خُلُقِي
اللهم حسنت خلقي فحسن خلقي
اے اللہ! تو نے میری صورت اچھی بنائی ہے تو میری سیرت بھی اچھی بنا دے
900
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي
اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني
اے اللہ! بے شک تو معاف کرنے والا ہے معاف کرنے کوپسند کرتا ہے لہٰذا مجھے معاف فرما دے
901
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا أَخْطَأْتُ وَمَا تَعَمَّدْتُ
اللهم اغفر لي ما أخطأت وما تعمدت
اے اللہ! میرے وہ گناہ معاف فرما جو میں نے غلطی سے کیے اور جو جان بوجھ کر کیے، جو چھپ کر کیے اور جو علانیہ کیے، جو لا علمی میں کیے اور جو جانتے بوجھتے ہوئے کیے
902
اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا "
اللهم آت نفسي تقواها، وزكها أنت خير من زكاها "
اے اللہ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرما اور اسے پاک کر دے تو اسے سب سے بہتر پاک وصاف کرنے والا ہے
903
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ وَأَدْرَأُ بِكَ فِي نُحُورِهِمْ
اللهم إني أعوذ بك من شرورهم وأدرأ بك فى نحورهم
اے اللہ! بے شک میں ان (دشمنوں) کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور تجھی کو ان کے مقابلے میں پیش کرتا ہوں
904
بِكَ أُحَاوِلُ وَبِكَ أُقَاتِلُ وَبِكَ أَصُولُ
بك أحاول وبك أقاتل وبك أصول
(اے اللہ!) میں تیری ہی مدد سے چلتا پھرتا ہوں، تیری ہی مدد سے لڑائی کرتا ہوں اور تیری ہی مدد سے حملہ آور ہوتا ہوں
905
اللَّهُمَّ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ "
اللهم واقية كواقية الوليد "
اے اللہ! ولید کے بچانے کی طرح بچا
906
اللَّهُمَّ أَذَقْتَ أَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا فَأَذِقْ آخِرَهُمْ نَوَالًا
اللهم أذقت أول قريش نكالا فأذق آخرهم نوالا
اے اللہ! (بدر و احزاب میں) تو نے قریش کے پہلے لوگوں کو عذاب چکھایا تھا اب ان کے بعد والوں کو انعام واکرام سے نواز دے
907
اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا
اللهم بارك لأمتي فى بكورها
اے اللہ! میری امت کے لیے اس کے صبح کے وقت میں برکت فرما
908
إِلَيْكَ انْتَهَتِ الْأَمَانِيُّ يَا صَاحِبَ الْعَافِيَةِ
إليك انتهت الأماني يا صاحب العافية
اے عافیت والے! تمام آرزوئیں تجھی پر منتہٰی ہوتی ہیں
909
رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي
رب تقبل توبتي، واغسل حوبتي
پروردگار! میری توبہ قبول فرما، میرے گناہ دھو ڈال
910
اللَّهُمَّ بِكَ انْتَشَرْتُ، وَإِلَيْكَ تَوَجَّهْتُ، وَبِكَ اعْتَصَمْتُ
اللهم بك انتشرت، وإليك توجهت، وبك اعتصمت
اے اللہ! میں تیری توفیق سے اٹھا، تیری طرف متوجہ ہوا اور تجھی کو مضبوطی سے تھاما
911
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِيشَةً سَوِيَّةً، وَمِيتَةً نَقِيَّةً، وَمَرَدًّا غَيْرَ مُخْزٍ وَلَا فَاضِحٍ
اللهم إني أسألك عيشة سوية، وميتة نقية، ومردا غير مخز ولا فاضح
اے اللہ! بے شک میں تجھ سے اعتدال والی زندگی، صاف ستھری موت اور ایسی عاقبت کا سوال کرتا ہوں جس میں کوئی ذلت ورسوائی نہ ہو
Back