سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم کم ہنتے اور زیادہ روتے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1429]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6485، 6637، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 113، 358، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2313، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8823، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7615، 8239»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم زیادہ روتے اور کم ہنستے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1430]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6486، ومسلم: 426 وابن ماجه: 4191، والترمذي فى «جامعه» برقم: 156، 3056، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1242، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12226»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم زیادہ روتے اور کم ہنستے۔ اور تم میں سے ہر ایک (اتنا لمبا) سجدہ کرتا یہاں تک کہ اس کی کمر ٹوٹ جاتی اور (اس قدر) چیختا چلاتا کہ اس کی آواز ختم ہو جاتی۔ رویا کرو، اگر رونا نہ آئے تو رونے جیسی صورت بنا لیا کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1431]
[صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6486، ومسلم: 426 وابن ماجه: 4191، والترمذي فى «جامعه» برقم: 156، 3056، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1242، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12226][مسند الشهاب/حدیث: 1433]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1044، 1046، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 901، عن عائشه، ومالك فى «الموطأ» برقم: 408، وعبد بن حميد: 210 وابن ابي شيبة: 35745، عن أبى الدرداء»
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ جو حقیقتیں اللہ تعالیٰ نے میرے لیے منکشف فرما دی ہیں، وہ خوفناک چیزیں اور وہ احوال جو میرے سامنے ہیں جو موت اور اس کے بعد پیش آنے والے ہیں جیسے عالم نزع کی کیفیت، قبر کے طرح طرح کے عذاب، قیامت کی ہولناکیاں اور دوزخ کی آفات وغیرہ، اگر تم پر بھی یہ سب ظاہر کر دی جائیں اور تم بھی اپنی آنکھوں سے ان کا مشاہدہ کر لو جیسے میں کر چکا ہوں تو تم اپنا عیش و آرام بھول جاؤ تمہاری خوشی پر غم غالب آ جائے۔