891. میرے مؤمن بندے نے دنیا میں زہد جیسا میرا قرب حاصل نہیں کیا اور اس چیز کی ادائیگی جیسی میری عبادت نہیں کی جو میں نے اس پر فرض کی ہے۔ اے موسیٰ حقیقت یہی ہے کہ میرے لئے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالیٰ نے موسی علیہ السلام سے ایک لاکھ چالیس ہزار کلمات کے ساتھ گفتگو فرمائی جو ساری کی ساری وصیتیں تھیں پس جو گفتگو ہوئی اس میں یہ ارشاد بھی تھا کہ اے موسى! حقیقت یہی ہے کہ میرے لیے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا اور قرب حاصل کرنے والوں نے میری حرام کی ہوئی چیزوں سے بیچنے اور پر ہیز کرنے جیسا قرب حاصل نہیں کیا اور عبادت کرنے والوں نے میرے خوف سے رونے کی مثل عبادت نہیں کی۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1458]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، المعجم الاوسط: 3937، شعب الايمان: 10047، الترغيب لابن شاهين: 226» جويبر سخت ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
جوبیر سے ایک اور سند کے ساتھ مروی ہے کہ فرمایا: ”اے موسیٰ! حقیقت یہی ہے کہ تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا اور قرب حاصل کرنے والوں نے میری حرام کی ہوئی چیزوں سے بچنے اور پرہیز کرنے جیسا قرب حاصل نہیں کیا اور عبادت کرنے والوں نے میرے خوف سے رونے کی مثل عبادت نہیں کی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1459]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، المعجم الاوسط: 3937، شعب الايمان: 10047، الترغيب لابن شاهين: 226» جويبر سخت ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
جویبر ہی سے مزید ایک سند کے ساتھ مروی ہے: ”حقیقت یہی ہے کہ تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا اور قرب حاصل کرنے والوں نے میری حرام کی ہوئی چیزوں سے بچنے اور پر ہیز کرنے جیسا قرب حاصل نہیں کیا اور عبادت کرنے والوں نے میرے خوف سے رونے کی مثل عبادت نہیں کی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1460]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، المعجم الاوسط: 3937، شعب الايمان: 10047، الترغيب لابن شاهين: 226» جويبر سخت ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔