سیدنا ابن بجبير رضی اللہ عنہ جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ہیں، کہتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت بھوک لگی آپ نے اپنے پیٹ پر پتھر رکھ لیا پھر فرمایا: ”سنو! کتنی ہی جانیں ایسی ہیں جو دنیا میں تو خوب کھانے پینے والی، ناز و نعمت میں رہنے والی ہیں لیکن قیامت کے دن بھوکی ننگی ہوں گی۔ سنو! کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنے نفس کی عزت کرنے والے ہیں حالانکہ وہ اسے ذلیل کرنے والے ہیں۔ سنو! کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنے نفس کو ذلیل کرنے والے ہیں حالانکہ (حقیقت میں) وہ اس کی عزت کرنے والے ہیں۔ سنو! کتنے ہی ایسے ہیں جو ان چیزوں میں جو اللہ نے اپنے رسول کو بطور فئے عطا کی ہیں زبر دستی گھسنے والے عیش وعشرت چاہنے والے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ ٰ کے ہاں ان کا کوئی حصہ نہیں۔ سنو! بے شک جنت کا عمل سخت اونچی مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ سنو! بے شک دوزخ کا عمل آسان لذت و شہوت کے ساتھ گھرا ہوا ہے۔ سنو! کتنی ہی ایسی خواہشات ہیں جن کی لذت ایک گھڑی کی ہے لیکن وہ لمبے عرصے کے غم کا وارث بنا دیتی ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1423]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، شعب الايمان: 1388، تاريخ دمشق: 4/123» سعید بن سنان کندی متروک ہے۔