كتاب السهو کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل 52. بَابُ: نَوْعٌ آخَرُ باب: صلاۃ (درود) کی ایک اور قسم کا بیان۔
طلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ پر صلاۃ (درود و رحمت) کیسے بھیجا جائے، تو آپ نے فرمایا: کہو «اللہم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد» ”اے اللہ! صلاۃ (درود) بھیج محمد اور آل محمد پر ایسے ہی جیسے تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر بھیجا، بلاشبہ تو حمید و مجید یعنی قابل تعریف اور بزرگی والا ہے، اور برکتیں نازل فرما محمد اور آل محمد پر، ایسے ہی جیسے تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر نازل فرمائی ہیں، بلاشبہ تو حمید و مجید یعنی لائق تعریف اور بزرگی والا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، حم1/162، (تحفة الأشراف: 5014) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
طلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ہم آپ پر صلاۃ (درود) کس طرح بھیجیں؟ آپ نے فرمایا: ”کہو: «اللہم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد» ”اے اللہ! صلاۃ (درود) بھیج محمد پر اور آل محمد پر ویسے ہی جیسے تو نے ابراہیم پر بھیجا ہے، بلاشبہ تو حمید و مجید یعنی لائق تعریف اور بزرگی والا ہے، اور برکتیں نازل فرما محمد اور آل محمد پر ویسے ہی جیسے تو نے ابراہیم پر نازل فرمائی ہیں، بلاشبہ تو حمید و مجید یعنی لائق تعریف اور بزرگی والا ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1291 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
موسیٰ بن طلحہ کہتے ہیں کہ میں نے زید بن خارجہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپ نے فرمایا: ”مجھ پر صلاۃ (درود و رحمت) بھیجو، اور دعا میں کوشش کرو، اور کہو: «اللہم صل على محمد وعلى آل محمد» ”اے اللہ! صلاۃ (درود و رحمت) بھیج محمد پر اور آل محمد پر“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، حم1/199، (تحفة الأشراف: 3746) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|