كتاب الأشربة کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل 20. بَابُ: الشُّرْبِ مِنْ فَمِ السِّقَاءِ باب: مشک کے منہ سے پانی پینے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 24 (5627، 5628)، (تحفة الأشراف: 14245)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/230، 247، 327، 353، 487)، سنن الدارمی/الأشربة 19 (2164) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ممانعت کی وجہ ظاہر ہے کہ پانی اس صورت میں نظر نہیں آتا، اور اندیشہ ہے کہ پانی میں کوڑا یا کیڑا ہو، اور وہ پی جائے، دوسرے یہ کہ مشک میں بدبو ہو جانے کا خیال ہے، تیسرے یہ کہ پانی گرنے کا اندیشہ ہے، اور اکثر علماء کے نزدیک یہ ممانعت تنزیہی ہے، یعنی خلاف اولیٰ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ مشک کے منہ سے پانی پیا جائے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 24 (5629)، (تحفة الأشراف: 6056)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الأشربة 14 (3719)، الأطعمة 25 (3786)، سنن الترمذی/الأطعمة 24 (1825)، سنن النسائی/الضحایا 43 (4453)، مسند احمد (1/226، 241، 293، 339)، سنن الدارمی/الأشربة 19 (2163) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|