كتاب الأشربة کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل 11. بَابُ: النَّهْيِ عَنِ الْخَلِيطَيْنِ باب: دو چیز کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت۔
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو ملا کر، اور کچی کھجور اور تر کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 11 (1986)، سنن النسائی/الأشربة 8 (5564)، (تحفة الأشراف: 2916)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/389) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
لیث بن سعد کہتے ہیں کہ مجھ سے عطاء بن ابی رباح مکی نے بیان کیا، وہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے اور وہ مرفوعاً نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 5 (1986)، سنن ابی داود/الأشربة 8 (3703)، سنن الترمذی/الأشربة 9 (1876)، سنن النسائی/الأشربة 9 (5558)، (تحفة الأشراف: 2478)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأشربة 11 (5601)، مسند احمد (3/294، 300، 302، 317، 363، 369)، (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پکی اور کچی کھجوریں ملا کر نبیذ نہ بناؤ، بلکہ ان میں سے ہر ایک کا الگ الگ نبیذ بناؤ“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 5 (1989)، سنن النسائی/الأشربة 17 (5573)، (تحفة الأشراف: 14842)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/526) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”تر اور کچی کھجوروں کو نہ ملاؤ، اور نہ ہی انگور اور کھجور کو، بلکہ ان میں سے ہر ایک کا الگ الگ نبیذ بناؤ“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 11 (5602)، صحیح مسلم/الأشربة 5 (1988)، سنن ابی داود/الأشربة 8 (3704)، سنن النسائی/الأشربة 6 (5553)، (تحفة الأشراف: 12107)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الأشربة 1 (8)، مسند احمد (5/295، 307، 309، 310)، سنن الدارمی/الأشربة 15 (2156) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|