سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
20. بَابُ : الشُّرْبِ مِنْ فَمِ السِّقَاءِ
20. باب: مشک کے منہ سے پانی پینے کا بیان۔
Chapter: Drinking from the mouth of a water skin
(مرفوع) حدثنا بشر بن هلال الصواف , حدثنا عبد الوارث بن سعيد , عن ايوب , عن عكرمة , عن ابي هريرة , قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ," عن الشرب من في السقاء".(مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ أَيُّوبَ , عَنْ عِكْرِمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فِي السِّقَاءِ". ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا ۱؎ ۔
Report Error
وضاحت: ۱؎ : ممانعت کی وجہ ظاہر ہے کہ پانی اس صورت میں نظر نہیں آتا، اور اندیشہ ہے کہ پانی میں کوڑا یا کیڑا ہو، اور وہ پی جائے، دوسرے یہ کہ مشک میں بدبو ہو جانے کا خیال ہے، تیسرے یہ کہ پانی گرنے کا اندیشہ ہے، اور اکثر علماء کے نزدیک یہ ممانعت تنزیہی ہے، یعنی خلاف اولیٰ۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 24 (5627، 5628)، (تحفة الأشراف: 14245)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/230، 247، 327، 353، 487)، سنن الدارمی/الأشربة 19 (2164) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
● صحيح البخاري 5627 عبد الرحمن بن صخر عن الشرب من فم القربة وأن يمنع جاره أن يغرز خشبه في داره ● صحيح البخاري 5628 عبد الرحمن بن صخر نهى النبي أن يشرب من في السقاء ● سنن ابن ماجه 3420 عبد الرحمن بن صخر عن الشرب من في السقاء