كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل The Book of Prayer - Funerals 36. باب اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي زِيَارَةِ قَبْرِ أُمِّهِ: باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے رب سے اجازت طلب کرنا اپنی والدہ کی قبر دیکھنے کی۔ Chapter: The prophet (saws) asked his Lord for permission to visit the grave of his mother مروان بن معاویہ نے یزید، یعنی ابن کیسان سے، انھوں نے ابو حازم سےاور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کے استغفار کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اس سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت دے دی۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کے استغفار کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اس سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت دے دی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن عبید نے یزید بن کیسان سے، انھوں نے ابو حازم سے اور اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ماں کی قبر کی زیارت کی، آپ روئے اور اپنے اردگرد والوں کو بھی رلایا، پھر فرمایا: "میں نے اپنے رب سے اجازت مانگی کہ میں ان کے لئے بخشش کی طلب کروں تو مجھے اجازت نہیں دی گئی اور میں نے اجازت مانگی کہ میں ان کی قبر کی زیارت کروں تو اس نے مجھے اجازت دے دی، پس تم بھی قبروں کی زیارت کیاکرو کیونکہ وہ تمھیں موت کی یاددلاتی ہیں۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ماں کی قبر کی زیارت کی، (اس کی قبر پر گئے) خود بھی روئے اور اپنے اردگرد والوں کو بھی رلایا، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنے رب سے اجازت مانگی کہ میں اس کے لئے بخشش کی درخواست کروں تو مجھے اجازت نہیں دی گئی۔ اور میں نے ا س سے اس کی قبر کی قبر کی زیارت اجازت طلب کی تو اس نے مجھے دے دی، تم فبروں کی قبروں کی زیارت کیاکرو کیونکہ وہ تمھیں موت کی یاد دلاتی ہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو بکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر اور محمد بن مثنی نے ہمیں حدیث سنائی۔۔۔الفاظ ابو بکر اور ابن نمیر کے ہیں۔۔۔انھوں نے کہا: ہمیں محمد بن فضیل نے ابو سنان سے، جو ضرار بن مرہ ہیں، حدیث سنائی، انھوں نے محارب بن دثار سے، انھوں نے ابن بریدہ سے، اور انھوں نے اپنے والد (حضرت بریرہ بن حصیب اسلمی رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھاتو (اب) تم ان کی زیارت کیا کرو۔اور میں نے تمھیں تین دن سے اوپر قربانیوں کے گوشت (رکھنے) سے منع کیا تھا (اب) تم جب تک چاہو رکھ سکتے ہو اور میں نے تمھیں مشکیزوں کے سوا کسی اور برتن میں نبیذ پینے سے منع کیا تھا، اب تم ہر قسم کے برتنوں میں سے پی سکتے ہولیکن کوئی نشہ آورچیز نہ پیو۔" ابن نمیر نے اپنی روایت میں کہا: عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی۔ (انھوں نے ابن بریدہ کے نام، عبداللہ کی صراحت کی۔) حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، تو ان کی زیارت کیا کرو، اور میں نےتمھیں تین دن سے زائد قربانیوں کے گوشت رکھنے سے منع کیا تھا، اب تم جب تک چاہو رکھ سکتے ہو۔ اور میں نے تمہیں مشکیزوں کے سوا چیزوں سے نبیذ پینے سے منع کیاتھا۔ اب تم ہر قسم کے برتنوں میں پی سکتے ہو، لیکن نشہ آور نہ پیو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام صاحب نے مذکورہ بالا روایت اپنے متعدد اوراساتذہ سے بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|