كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل The Book of Prayer - Funerals 16. باب الإِسْرَاعِ بِالْجَنَازَةِ: باب: جنازے کو جلدی لے جانے کا بیان۔ Chapter: Hastening with the funeral سفیان بن عیینہ نے زہری سے انھوں نے سعید (بن مسیب) سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا جنا زے (کو لے جا نے) میں جلدی کرو، اگر وہ (میت) نیک ہے تو جس کی طرف تم اس کو لے جا رہے ہو وہ خیرہے اگر وہ اس کے سوا ہے تو پھر وہ شر ہے جسے تم اپنی گردنوں سے اتاردو گے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنازہ کو جلدی لے جاؤ، اگر وہ نیک ہے تو تم اسے خیر کی طرف لے جا رہے ہواگر وہ اس کے سوا ہے، تو پھر تم شر کو اپنی گردنوں سے اتارو گے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معمر اور محمد بن ابی حفصہ دو نوں نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہی حدیث) روایت کی، لیکن معمر کی حدیث میں ہے انھوں نے کہا: میں اس کے سوا اور کچھ نہیں جا نتا کہ انھوں (ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ) نے اس حدیث کو مرفوع (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے) بیان کیا ہے۔ مصنف نے اپنے دوسرے اساتذہ سے بھی یہی روایت نقل کی ہے فرق صرف اتنا ہے کہ معمر کہتے ہیں، میرے علم میں اس نے اس حدیث کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو امامہ بن سہل بن حنیف نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہو ئے سنا ہے: " جنا زے میں جلدی کرو اگر (میت) نیک ہے تو تم نے اسے بھلا ئی کے قریب کر دیا اور اگر وہ اس کے سوا ہے تو شر ہے جسے تم اپنی گردنوں سے اتار دو گے۔ مصنف نے اپنی تین اساتذہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں،وہ کہتےہیں،میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، جنازہ لے جاؤ کیونکہ اگر میت نیک ہے تو تم اسے بھلائی کے قریب کر رہے ہو اور اگر وہ اس کے سوا ہے تو تم شرکو اپنی گردنوں سے اتار رہے ہو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|