كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل The Book of Prayer - Funerals 26. باب الدُّعَاءِ لِلْمَيِّتِ فِي الصَّلاَةِ: باب: نماز جنازہ میں میت کے لئے دعا کرنے کا بیان۔ Chapter: Supplicating for the deceased during the (funeral) prayer وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني معاوية بن صالح ، عن حبيب بن عبيد ، عن جبير بن نفير سمعه يقول: سمعت عوف بن مالك ، يقول: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم على جنازة، فحفظت من دعائه وهو يقول: " اللهم اغفر له وارحمه، وعافه واعف عنه، واكرم نزله ووسع مدخله، واغسله بالماء والثلج والبرد، ونقه من الخطايا كما نقيت الثوب الابيض من الدنس، وابدله دارا خيرا من داره، واهلا خيرا من اهله، وزوجا خيرا من زوجه، وادخله الجنة واعذه من عذاب القبر، او من عذاب النار "، قال: حتى تمنيت ان اكون انا ذلك الميت، قال: وحدثني عبد الرحمن بن جبير ، حدثه عن ابيه ، عن عوف بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بنحو هذا الحديث ايضا،وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ سَمِعَهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَنَازَةٍ، فَحَفِظْتُ مِنْ دُعَائِهِ وَهُوَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ، وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ "، قَالَ: حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنْ أَكُونَ أَنَا ذَلِكَ الْمَيِّتَ، قَالَ: وحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَيْرٍ ، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ هَذَا الْحَدِيثِ أَيْضًا، ابن وہب نے کہا: مجھے معاویہ بن صالح نے حبیب بن عبید سے خبر دی، انھوں نے اس حدیث کو جبیر بن نفیر سے سنا، وہ کہتے تھے: میں نے حضر ت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازہ پڑھایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا میں اسے یاد کرلیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: "اے اللہ!اسے بخش دے اس پر رحم فرما اور اسے عافیت دے، اسے معاف فرما اور اس کی باعزت ضیافت فرما اور اس کے داخل ہونے کی جگہ (قبر) کو وسیع فرما اور اس (کےگناہوں) کو پانی، برف اور اولوں سے دھو دے، اسے گناہوں سے اس طرح صاف کردے جس طرح تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کیا اور اسے اس گھر کے بدلے میں بہتر گھر، اس کے گھر والوں کے بدلے میں بہتر گھر والے اور اس کی بیوی کے بدلے میں بہتر بیوی عطا فرما اور اس کو جنت میں داخل فرما اور قبر کے عذاب سے اور آگ کے عذاب سے اپنی پناہ عطا فرما۔"کہا: یہاں تک ہوا کہ میرے دل میں آرزو پیدا ہوئی کہ یہ میت میں ہوتا! (معاویہ نے) کہا: مجھے عبدالرحمان بن جبیر نے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (حبیب بن عبیدکی) اسی حدیث کے مانند روایت کی۔ حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازہ پڑھایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے یہ الفاظ یاد کر لیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے حضور عرض کر رہے تھے: ”اے اللہ! اسے بخش دے اس پر رحمت فرما، اس کو عافیت دے (عذاب سے بچا)، اس کو معاف کر دے، اس کی باعزت مہمانی فرما، اس کی قبر کو وسیع فرما دے (جہنم کی آگ اور اس کی سوزش و جلن کی بجائے) پانی سے، برف سے اور اولوں سے اسے نہلا دے، اور اسے گناہوں سے اس طرح پاک کر دے، جس طرح تو نے اجلے سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف فرما دیا ہے اور اس کو اس کے گھر کے بدلے اچھا گھر اور اس کے گھر والوں کے بدلے میں اچھے گھر والے اور اس کی رفیقہ حیات کے بدلہ میں اچھی رفیقہ حیات (بیوی) عطا فرما دے، اور اس کو جنت میں داخل فرما اور اسے عذابِ قبر یا آگ کے عذاب سے پناہ دے“ حدیث کے راوی عوف بن مالک کہتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعا سن کر میرے دل میں یہ آرزو پیدا ہوئی کہ کاش یہ میت میں ہوتا ہے۔ امام صاحب نے اپنے ایک اور استاد سے اس قسم کی حدیث بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں معاویہ بن صالح نے دونوں میں سے ہر ایک سند کےساتھ ابن وہب کی حدیث کی مانند حدیث بیان کی۔ مصنف نے ایک اور استاد سے، اہل حدیث کی طرح روایت بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبدالرحمان بن جبیر بن نفیر نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازہ پڑھایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: " "اے اللہ!اسے بخش دے اس پر رحم فرما اور اسے عافیت دے، اسے معاف فرما اور اس کی باعزت ضیافت فرما اور اس کے داخل ہونے کی جگہ (قبر) کو وسیع فرما اور اس (کےگناہوں) کو پانی، برف اور اولوں سے دھو دے، اسے گناہوں سے اس طرح صاف کردے جس طرح تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کیا اور اسے اس گھر کے بدلے میں بہتر گھر، اس کے گھر والوں کے بدلے میں بہتر گھر والے اور اس کی بیوی کے بدلے میں بہتر بیوی عطا فرما اور اس کو جنت میں داخل فرما اور قبر کے عذاب سے اور آگ کے عذاب سے اپنی پناہ عطا فرما۔" حضرت عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: اس میت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کی وجہ سے میں نے تمنا کی کہ کاش وہ میت میں ہوتا! امام صاحب اپنے کئی اساتذہ سے عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت بیان کرتےہیں۔ وہ بیان کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک نماز جنازہ میں یہ دعا سنی آپصلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”اے اللہ!اسے بخش دے، اس پر رحمت فرما اور اس سے درگزر فرما، اسے عذاب سے عافیت و سلامتی عطا فرما، اس کی بہترین مہمان نوازی فرما، اس کی قبر کو فراح کر دے اور اسے پانی، برف اور اولوں سے دھو ڈال اور اسے گناہوں کی گندگی سے اس طرح صاف فرما، جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے اور اسے ا سکے گھر کے بدلہ میں اس کے گھر سے بہتر گھر دے اس کے گھر والے سے بہتر گھر والے بدلہ میں دے، او راس کی بیوی کے بدلہ میں اس سے بہتر بیوی عطا فرما، اور اسے قبرکے فتنہ اور آگ ے عذاب سے بچا“ حضرت عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس میت کے حق میں دعائیں سن کر میں نے خواہش کی، اے کاش یہ میت میںہوتا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|