كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل The Book of Prayer - Funerals 31. باب الأَمْرِ بِتَسْوِيَةِ الْقَبْرِ: باب: قبر کو برابر کرنے کا حکم۔ Chapter: The command to level the grave اثامہ بن شفی نے بیان کیا، کہا: ہم سرزمین روم کے جزیرہ رودس (Rhodes) میں فضالہ بن عبید (اوسی انصاری) رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے کہ ہمارا ایک دوست وفات پاگیا۔حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ نے ان کی قبر کے بارے میں حکم دیا تو اس کو برابرکردیا گیا، پھر انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان (قبروں) کو (زمین کے) برابر کرنے کا حکم دیتے تھے۔ ثمامہ بن شفی بیان کرتے ہیں کہ ہم سرزمین روم کے جزیرہ بردوس میں، فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے، تو ہمارا ایک ساتھی فوت ہو گیا، حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا ان کی قبر (عام قبروں کے) برابر بنائی جائے۔ یا اس کی قبر ان کے حکم سے عام قبروں کے برابر بنائی گئی، پھر انہوں نے کہا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپصلی اللہ علیہ وسلم اس کے ہموار عام قبروں برابر کرنے کا حکم دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے سفیان سے، انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے، انھوں نے ابو وائل سے اور انھوں نے ابو الہیاج اسدی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا میں تمھیں اس (مہم) پر روانہ نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روانہ کیا تھا؟ (وہ یہ ہے) کہ تم کسی تصویر یا مجسمے کو نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا اور کسی بلند قبر کو نہ چھوڑنا مگر اسے (زمین کے) برابر کردینا۔ ابوالہیاج اسدی بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کیا میں تمھیں اس کام کے لیے نہ بھیجوں جس کام کےلیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا؟ ”کسی مجسمہ اور تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں اور نہ کسی اونچی یا بلند قبر کو(عام قبروں کے) برابرکیے بغیر چھوڑوں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ القطان نے کہا: ہمیں سفیان نے حبیب سے اسی سند کے ساتھ (سابقہ حدیث کے مانند) حدیث بیان کی اور انھوں نے (لا تدع تمثالا الا طمستہ کے بجائے) ولا صورۃ الا طمستہا (کوئی تصویر نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا) کہا ہے۔ مصنف یہی روایت ایک دوسرے استاد سے بیان کرتےہیں، اس میں ہے کہ تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں۔ (یعنی تمثال کی جگہ تصویرکا لفظ ہے)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|