صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
25. باب نَسْخِ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ:
باب: جنازہ کے لئے کھڑا ہونا منسوخ ہے۔
Chapter: Abrogation of standing for funerals
حدیث نمبر: 2227
Save to word اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح بن المهاجر واللفظ له، حدثنا الليث ، عن يحيى بن سعيد ، عن واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ ، انه قال: رآني نافع بن جبير ونحن في جنازة قائما، وقد جلس ينتظر ان توضع الجنازة، فقال لي: ما يقيمك؟، فقلت: انتظر ان توضع الجنازة لما يحدث ابو سعيد الخدري ، فقال نافع : فإن مسعود بن الحكم حدثني، عن علي بن ابي طالب ، انه قال: " قام رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم قعد ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ ، أَنَّهُ قَالَ: رَآنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ وَنَحْنُ فِي جَنَازَةٍ قَائِمًا، وَقَدْ جَلَسَ يَنْتَظِرُ أَنْ تُوضَعَ الْجَنَازَةُ، فَقَالَ لِي: مَا يُقِيمُكَ؟، فَقُلْتُ: أَنْتَظِرُ أَنْ تُوضَعَ الْجَنَازَةُ لِمَا يُحَدِّثُ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، فَقَالَ نَافِعٌ : فَإِنَّ مَسْعُودَ بْنَ الْحَكَمِ حَدَّثَنِي، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنَّهُ قَالَ: " قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَعَدَ ".
لیث نے یحییٰ بن سعید سے اور انھوں نے واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ سے روایت کی، انھوں نے کہا: نافع بن جبیر نے مجھے کھڑے ہونے کی حالت میں دیکھا جبکہ ہم ایک جنازے میں شریک تھے اور وہ خود بیٹھ کر جنازے کو رکھ دیئے جانے کا انتظار کررہے تھے۔تو انھوں نے مجھے کہا: تمھیں کس چیز نے کھڑا کررکھا ہے؟میں نے کہا: میں انتظار کررہا ہوں کہ جنازہ رکھ دیا جائے کیونکہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ (اسکے بارے میں) حدیث بیان کرتے ہیں۔تو نافع نے کہا: مجھے مسود بن حکم نے حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ابتداء میں جنازوں کے لئے) کھڑے ہوئے، پھر (بعد میں) بیٹھتے رہے۔ اور انھوں نے (نافع) نے یہ روایت اس لئے بیا ن کی کہ نافع بن جبیر نے واقد بن عمرو کو دیکھا وہ جنازے کے رکھ دیئے جانے تک کھڑے رہے۔
واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ سے روایت ہے کہ نافع بن جبیر نے مجھے جبکہ ہم ایک جنازہ میں تھے۔ کھڑے دیکھا اور وہ اس انتظار میں بیٹھ چکے تھے کہ اسے قبر میں اتار دیا جائے، تو انہوں نے مجھ سے پوچھا: تم کیوں کھڑے ہو؟ میں نے کہا، اس انتظار میں کہ جنازہ رکھ دیا جائے، کیونکہ ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہی بیان کرتےہیں تو نافع نے کہا، مجھے مسعود بن حکم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے، پھر بیٹھ گئے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2228
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن المثنى ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر ، جميعا، عن الثقفي ، قال ابن المثنى: حدثنا عبد الوهاب ، قال: سمعت يحيى بن سعيد ، قال: اخبرني واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ الانصاري ، ان نافع بن جبيراخبره، ان مسعود بن الحكم الانصاري اخبره، انه سمع علي بن ابي طالب ، يقول في شان الجنائز: " إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قام ثم قعد "، وإنما حدث بذلك لان نافع بن جبير، راى واقد بن عمر وقام حتى وضعت الجنازة،وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَإسحاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، جميعا، عَنْ الثَّقَفِيِّ ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ الْأَنْصَارِيُّ ، أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍأَخْبَرَهُ، أَنَّ مَسْعُودَ بْنَ الْحَكَمِ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ ، يَقُولُ فِي شَأْنِ الْجَنَائِزِ: " إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم قَامَ ثُمَّ قَعَدَ "، وَإِنَّمَا حَدَّثَ بِذَلِكَ لِأَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ، رَأَى وَاقِدَ بْنَ عَمْرٍ وَقَامَ حَتَّى وُضِعَتِ الْجَنَازَةُ،
(عبد الوھاب) نےکہا میں نےیحیٰ بن سعید سے سنا، کہا: مجھے واقد بن عمروبن سعدبن معاذ انصاری نے خبر دی کہ نافع بن جبیر نے ان کو خبر دی کہ ان کو مسعود بن حکم انصاری نے بتایا کہ انہوں نے حضرت علی بن ابی طالبؓ سے سنا، وہ جنازوں کے بارے میں کہتے تھے: (پہلے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تھے (بعد میں) بیٹھے رہتے۔ اور انہوں (نافع) نے یہ روایت اس لیے بیان کی کہ نافع بن جبیر نے واقد بن عمرو کو دیکھا وہ جنازے کے رکھ دیے جانے تک کھڑے رہے۔
مسعود بن حکم انصاری بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جنازوں کے بارے میں یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے، پھر بیٹھ گئے۔ نافع بن جبیر نے یہ روایت اس لیے بیان کی کہ اس نے واقد بن عمرو کو جنازہ کے رکھے جانے تک کھڑے ہوئے دیکھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2229
Save to word اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابن ابي زائدة ، عن يحيى بن سعيد بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
ابن ابی زائدہ نے یحییٰ بن سعید سے اسی سند کے ساتھ یہی روایت بیا ن کی۔
امام صاحب نے ایک دوسرے استاد سے یہی روایت نقل کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2230
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا شعبة ، عن محمد بن المنكدر ، قال: سمعت مسعود بن الحكم يحدث، عن علي ، قال: " راينا رسول الله صلى الله عليه وسلم قام فقمنا، وقعد فقعدنا يعني في الجنازة "،وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ مَسْعُودَ بْنَ الْحَكَمِ يُحَدِّثُ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: " رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فَقُمْنَا، وَقَعَدَ فَقَعَدْنَا يَعْنِي فِي الْجَنَازَةِ "،
عبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے محمد بن منکدر سے حدیث سنائی، کہا: میں نے مسعود بن حکم سے سنا، وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کررہے تھے، انھوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوئے اور آپ بیٹھنے لگے تگو ہم بھی بیٹھنے لگے، یعنی جنازے میں۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہوئے دیکھا تو ہم بھی کھڑے ہو گئے، اورآپصلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تو ہم بھی بیٹھ گئے، یعنی جنازہ میں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2231
Save to word اعراب
یحییٰ قطان نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔
امام صاحب نے دوسرے دو اساتذہ سے بھی یہی روایت نقل کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.