Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
31. باب الأَمْرِ بِتَسْوِيَةِ الْقَبْرِ:
باب: قبر کو برابر کرنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 2243
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ الْأَسَدِيِّ ، قَالَ: قَالَ لِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ : " أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَنْ لَا تَدَعَ تِمْثَالًا إِلَّا طَمَسْتَهُ، وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ "،
وکیع نے سفیان سے، انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے، انھوں نے ابو وائل سے اور انھوں نے ابو الہیاج اسدی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا میں تمھیں اس (مہم) پر روانہ نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روانہ کیا تھا؟ (وہ یہ ہے) کہ تم کسی تصویر یا مجسمے کو نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا اور کسی بلند قبر کو نہ چھوڑنا مگر اسے (زمین کے) برابر کردینا۔
ابوالہیاج اسدی بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کیا میں تمھیں اس کام کے لیے نہ بھیجوں جس کام کےلیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا؟ کسی مجسمہ اور تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں اور نہ کسی اونچی یا بلند قبر کو(عام قبروں کے) برابرکیے بغیر چھوڑوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»