كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل The Book of Purification 2. باب وُجُوبِ الطَّهَارَةِ لِلصَّلاَةِ: باب: نماز کے لئے طہارت کا ہونا ضروری ہے۔ Chapter: The obligation of purifying oneself for the salat ابو عوانہ نے سماک بن حرب سےانہوں نے مصعب بن سعد سے روایت کی کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ابن عامر رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی عیادت کے لیے گےوہ بیمار تھے ابن عامر نے کہا اے ابن عمر رضی اللہ عنہ کیا آپ میرے لیے اللہ سے دعا کریں گےانہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز پاکیزگی کے بغیر قبول نہیں ہوتی اور صدقہ ناجائز طریقے سے حاصل کیے ہوئے مال سے قبول نہیں ہوتااور آپ بصرہ کے حاکم رہ چکے ہیں (مبادہ کہ آپ کے پاس کوئی ایسا مال آ گیا ہوگا حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ابنِ عامر کے پاس ان کی بیماری کی عیادت کے لیے گئے۔ ابن عامر نے کہا: اے ابنِ عمر! کیا آپ میرے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا نہیں کریں گے؟ عبداللہ ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر رہے تھے: ”کوئی نماز پاکیزگی کے بغیر قبول نہیں ہوتی اور نہ کوئی صدقہ خیانت کی صورت میں۔“ اور آپ بصرہ کے حاکم رہ چکے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذى فى ((جامعه)) في الطهارة، باب: ما جاء لا تقبل صلاة بغير طهور - برقم (1) وقال: هذا الحديث اصح شي في الباب واحسن۔ وابن ماجه ((سننه)) في الطهارة وسنتها، باب: لا يقبل الله صلاة بغير طهور برقم (273) انظر ((التحفة)) برقم (7457)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ، زائدہ اور اسرائیل سب نے سماک بن حرب سے اسی اسناد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی ہے۔ امام صاحب مختلف اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (534)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وہب بن منبہ کے بھائی ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ وہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمیں سنائیں، پھر انہوں نے کچھ احادیث کا تذکرہ کیا، ان میں سے یہ بھی تھی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جب کوئی بے وضو ہو جائے، تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی یہاں تک کہ وضو کرے۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کی نماز قبول نہیں ہوتی جب وہ بے وضو ہو جائے، حتیٰ کہ وہ (نئے سرے سے) وضو کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) فى الوضوء، باب: لا تقبل صلاة بغير طهور برقم (135) وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: فرض الوضوء برقم (60) والترمذي في ((جـامـعـه)) في الطهارة، باب: ما جاء في الوضوء من الريح، وقال: هذا حديث غريب حسن صحيح برقم (76) انظر ((التحفة)) برقم (14694)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|