كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل The Book of Purification 15. باب السِّوَاكِ: باب: مسواک کا بیان۔ Chapter: Siwak (tooth-stick) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ”اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ میں مسلمانوں کو (زہیر کی روایت میں ہے: اپنی امت کو) مشقت میں ڈال دوں گا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔“ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا، کہ مومنوں کو مشقت ہو گی، (زہیر کی روایت میں ہے: ”میری امت پر مشقت پڑ جائے گی“) تو میں ان کو ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: السواك برقم (46) والنسائي في ((الجمتبى))266/1۔268 في الصلاة، باب: ما يستحب من تاخير العشاء وابن ماجه في ((سننه)) في الصلاة، باب: وقت العشاء برقم (690) ولم يذكر قصة السواك - انظر ((التحفة)) برقم (13673)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مسعر نے مقدام بن شریح سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا، میں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر تشریف لاتے تو کس بات (کام) سے آغاز فرماتے تھے؟انہوں نے فرمایا: مسواک سے۔ مقدام بن شریح اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر تشریف لاتے، تو سب سے پہلے کیا کام کرتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا: ”سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک فرماتے تھے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد في ((سننه)) فى الطهارة، باب: فى الرجل يستاك بسواك غيره برقم (51) والنسائي في ((المجتبى)) 13/1 فى الطهارة، باب: السواك في كل حين - وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة وسننها، باب: السواك برقم (290) انظر ((التحفة)) برقم (16144)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے مقدام بن شریح سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت عائشہ ؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓؓسے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے گھر تشریف لاتے تو مسواک سے آغاز فرماتے۔ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے: ”کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر تشریف لاتے تو سب سے پہلے مسواک فرماتے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (589)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو مسواک کا ایک کنارا آپ کی زبان پر تھا۔ حضرت ابو موسیٰ ؓ سے روایت ہے: ”کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس حال میں حاضر ہوا، کہ مسواک کا ایک کنارہ آپ کی زبان پر تھا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: السواك برقم (244) وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: كيف يستاك برقم (49) والنسائي في ((المجتبى)) 9/1 في الطهارة، باب: كيف يستاك انظر ((التحفة)) برقم (9123)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہشیم نے حصین سے، انہوں نے ابو وائل سے، انہوں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنا دہن مبارک مسواک سے اچھی طرح صاف فرماتے۔ حضرت خذیفہ ؓ سے روایت ہے: ”کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو نماز کے لیے بیدار ہوتے، تو اپنے منھ کو مسواک سے صاف فرماتے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: السواك برقم (245) وفي الصلاة، باب: الجمعة، باب: السواك يوم الجمعة برقم (889) وفى التهجد، باب: طول القيام في صلاة الليل برقم (1136) وابوداؤد فى ((سننه)) في الطهارة، باب: السواك لمن قام من الليل برقم (55) والنسائي في ((المجتبى من السنن)) 212/3 في قيام الليل وتطوع النهار، باب: ما يفعل اذا قام من الليل من السواك وفی 212/3 باب ذكر الاختلاف على أبي حصين عثمان بن عاصم في هذا الحديث بلفظ قريب منه۔ وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة، باب: السواك برقم (246) انظر ((التحفة)) برقم (3336)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
منصور اور اعمش دونوں نے ابو وائل سے، انہوں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے ...... آگے سابقہ روایت کی طرح ہے لیکن انہوں نے ”تہجد کے لیے“ کے الفاظ روایت نہیں کیے۔ منصور اور اعمش دونوں نے ابو وائل سے حذیفہ ؓ کی روایت سنائی: ”کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے“ آگے مذکورہ روایت کی طرح ہے، لیکن انھوں نے "لِيَتَهَجَّدَ" نہیں کہا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (592)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے منصور کےحوالے سے اور حصین اور اعمش نے (بھی منصور کی طرح) ابو وائل سے اور انہوں نے حضرت حذیفہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنا دہن مبارک مسواک سے اچھی طرح صاف فرماتے۔ حضرت خذیفہ ؓ سے روایت ہے: ”کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے، تو اپنا منہ مسواک سے صاف کرتے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (592)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا عبد بن حميد ، حدثنا ابو نعيم ، حدثنا إسماعيل بن مسلم ، حدثنا ابو المتوكل ، ان ابن عباس حدثه، " انه بات عند النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فقام نبي الله صلى الله عليه وسلم من آخر الليل، فخرج فنظر في السماء، ثم تلا هذه الآية في آل عمران إن في خلق السموات والارض واختلاف الليل والنهار حتى بلغ فقنا عذاب النار سورة آل عمران آية 190 - 191، ثم رجع إلى البيت فتسوك وتوضا، ثم قام فصلى، ثم اضطجع، ثم قام فخرج فنظر إلى السماء، فتلا هذه الآية، ثم رجع فتسوك، فتوضا، ثم قام فصلى ".حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُ، " أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَقَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ، فَخَرَجَ فَنَظَرَ فِي السَّمَاء، ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الآيَةَ فِي آلِ عِمْرَانَ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ حَتَّى بَلَغَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ سورة آل عمران آية 190 - 191، ثُمَّ رَجَعَ إِلَى الْبَيْتِ فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى، ثُمَّ اضْطَجَعَ، ثُمَّ قَامَ فَخَرَجَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ، فَتَلَا هَذِهِ الآيَةَ، ثُمَّ رَجَعَ فَتَسَوَّكَ، فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى ". حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ابو متوکل کو بتایا کہ انہوں نے ایک رات اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں گزاری۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کے آخری حصے میں اٹھے، باہر نکلے اور آسمان پر نظر ڈالی پھر سورہ آل عمران کی آیت: ﴿إِنَّ فِی خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ﴾تلاوت کی اور﴿فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾تک پہنچے۔ پھر گھر لوٹے اور اچھی طرح مسواک کی اور وضو فرمایا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی، پھر لیٹ گئے، پھر کھڑے ہوئے، باہر آسمان کی طرف دیکھا، پھر (دوبارہ) یہ آیت پڑھی، پھر واپس آئے، مسواک کی اور وضو فرمایا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی۔ حضرت ابنِ عباس ؓنے ایک رات نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں گزاری، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے آخری حصہ میں اٹھے، باہر نکل کر آسمان پر نظر ڈالی، پھر سورۂ آلِ عمران کی یہ آیت پڑھی: ﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ* الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّـهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىٰ جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَـٰذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ﴾ (آل عمران: 190-191) پھر لوٹ کر اندر آگئے اور مسواک کر کے وضو فرمایا، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی، پھر لیٹ گئے، پھر کھڑے ہوئے، باہر نکل کر آسمان کی طرف دیکھا، پھر دوبارہ یہ آیت پڑھی، پھر واپس آ کر مسواک کر کے وضو فرمایا، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (6286)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|