كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل The Book of Purification 3. باب صِفَةِ الْوُضُوءِ وَكَمَالِهِ: باب: وضو کی ترکیب اور اس کے پورا کرنے کا بیان۔ Chapter: The description of wudu’ and its perfection حدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن عبد الله بن عمرو بن سرح ، وحرملة بن يحيى التجيبي ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، عن يونس ، عن ابن شهاب ، ان عطاء بن يزيد الليثي اخبره، ان حمران مولى عثمان اخبره، ان عثمان بن عفانرضي الله عنه، " دعا بوضوء فتوضا، فغسل كفيه ثلاث مرات، ثم مضمض واستنثر، ثم غسل وجهه ثلاث مرات، ثم غسل يده اليمنى إلى المرفق ثلاث مرات، ثم غسل يده اليسرى مثل ذلك، ثم مسح راسه، ثم غسل رجله اليمنى إلى الكعبين ثلاث مرات، ثم غسل اليسرى مثل ذلك، ثم قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم توضا نحو وضوئي هذا، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من توضا نحو وضوئي هذا، ثم قام فركع ركعتين، لا يحدث فيهما نفسه، غفر له ما تقدم من ذنبه "، قال ابن شهاب: وكان علماؤنا، يقولون: هذا الوضوء اسبغ ما يتوضا به احد للصلاة.حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَزِيدَ اللَّيْثِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ حُمْرَانَ مَوْلَى عُثْمَانَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، " دَعَا بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ، فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى إِلَى الْمِرْفَقِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَى مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُمْنَى إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ الْيُسْرَى مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا، ثُمَّ قَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ، لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ "، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: وَكَانَ عُلَمَاؤُنَا، يَقُولُونَ: هَذَا الْوُضُوءُ أَسْبَغُ مَا يَتَوَضَّأُ بِهِ أَحَدٌ لِلصَّلَاةِ. یونس نے ابن شہاب سے روایت کی کہ عطاء بن یزید نے انہیں خبر دی کہ حمران نے، جوحضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ہیں، انہیں بتایا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وضوکے لیے پانی منگوایا اور وضو کیا تو دونوں ہاتھوں کو تین بار دھویا، پھر کلی کی اور (ناک میں پانی ڈال کر) ناک جھاڑی، پھر تین بار چہرہ دھویا، پھر تین بار دایاں بازو کہنیوں تک دھویا، پھر اسی طرح بایاں دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر تین بار اپنا دایاں پاؤں ٹخنوں تک دھویا، پھر اسی طرح بایاں پاؤں دھویا، پھر کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا کہ آپ نے اسی طرح وضو کیا جس طرح میں نے اب کیا ہے، پھر رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس شخص نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا، پھر اٹھ کر دو رکعتیں ادا کیں، ان دونوں کے دوران میں اپنے آپ سے باتیں نہ کیں، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔“ ابن شہاب نے کہا: ہمارے علماء (تابعین) کہا کرتے تھے کہ یہ کامل ترین وضو ہے جو کوئی انسان نماز کے لیے کرتا ہے۔ حضرت عثمان ؓ کے آزاد کردہ غلام حمران ؓ سے روایت ہے، کہ عثمانؓ نے مجھے وضو کے لیے پانی لانے کا کہا اور وضو کیا، تو دونوں ہتھیلیاں (ہاتھ) تین مرتبہ دھوئیں، پھر کلی کی اور (ناک میں پانی ڈال کر) ناک جھاڑی، پھر تین دفعہ چہرہ دھویا، پھر دایاں ہاتھ کہنیوں تک تین دفعہ دھویا، اس طرح بایاں دھویا، پھر اپنے سر کا مسح فرمایا، پھر اپنا دایاں پاؤں ٹخنوں سمیت تین مرتبہ دھویا، پھر اس طرح بایاں پاؤں دھویا، پھر کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نےمیرے اس وضو کی طرح وضو کیا، پھر اٹھ کر دو رکعتیں ادا کیں، ان دونوں میں اپنے آپ سے گفتگو نہ کی (خود کلامی نہ کی)، تو اس کے گزشتہ گناہ معاف ہو جائیں گے۔“ ابنِ شہاب نے کہا: ہمارے علماء کہتے تھے: کہ یہ خود کامل ترین وضو ہے، جو کوئی نماز کے لیے کرتا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: الوضوء ثلاثا ثلاثا برقم (159) وفي، باب: المضمضة في الوضوء - برقم (164) وفى الصيام، باب: سواك الرطب واليابس للصائم برقم (1934) وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: صفة وضوء النبي صلى الله عليه وسلم برقم (106) والنسائي في ((المجتبى)) 64/1 في الطهارة فى، باب: المضمضة والاستنشاق وفي 65/1 في باب: بای اليدين يتمضمض - وفى 80/1 فى باب حد الغسل - انظر ((التحفة)) برقم (9794)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابي ، عن ابن شهاب ، عن عطاء بن يزيد الليثي ، عن حمران مولى عثمان، انه راى عثمان ، " دعا بإناء، فافرغ على كفيه ثلاث مرار فغسلهما، ثم ادخل يمينه في الإناء، فمضمض واستنثر، ثم غسل وجهه ثلاث مرات، ويديه إلى المرفقين ثلاث مرات، ثم مسح براسه، ثم غسل رجليه ثلاث مرات، ثم قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من توضا نحو وضوئي هذا، ثم صلى ركعتين، لا يحدث فيهما نفسه، غفر له ما تقدم من ذنبه ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ ، عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَى عُثْمَانَ، أَنَّهُ رَأَى عُثْمَانَ ، " دَعَا بِإِنَاءٍ، فَأَفْرَغَ عَلَى كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِينَهُ فِي الإِنَاءِ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ". یعقوب کے والد ابراہیم (بن سعد) نے ابن شہاب سے باقی ماندہ سند کے ساتھ حمران سے روایت کی کہ انہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو دیکھا، انہوں نے پانی کا برتن منگوایا، پھر اپنے ہاتھوں پر تین بار پانی انڈیلا اور ان کو دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا اور کلی کی اور (ناک میں پانی ڈال کر) ناک جھاڑی، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور تین بار اپنے دونوں بازو کہنیوں تک دھوئے، پھر سر کا مسح کیا، پھر دو رکعتیں پڑھیں جن میں (وہ) اپنے آپ سے باتیں نہ کر رہا تھا، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔“ حضرت عثمان ؓ کے مولیٰ حمران سے روایت ہے، کہ اس نے عثمان ؓ کو دیکھا، انھوں نے پانی کا برتن منگوایا، اپنی ہتھیلیوں پر تین دفعہ پانی ڈال کر دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈال کر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا، پھر اپنا چہرہ تین دفعہ دھویا اور اپنے دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت تین مرتبہ دھوئے، پھر سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پاؤں تین دفعہ دھوئے پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا، پھر دو رکعتیں پڑھیں، ان میں اپنے آپ سے گفتگو نہ کی، اس کے لیے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (537)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|