صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
29. باب النَّهْيِ عَنْ الاِغْتِسَالِ فِي الْمَاءِ الرَّاكِدِ:
باب: ٹھہرے ہوئے پانی کے اندر غسل کرنے کی ممانعت۔
Chapter: Prohibition of performing ghusl in standing water
حدیث نمبر: 658
Save to word اعراب
وحدثنا وحدثنا هارون بن سعيد الايلي ، وابو الطاهر ، واحمد بن عيسى جميعا، عن ابن وهب ، قال هارون: حدثنا ابن وهب، اخبرني عمرو بن الحارث ، عن بكير بن الاشج ، ان ابا السائب مولى هشام بن زهرة حدثه، انه سمع ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يغتسل احدكم في الماء الدائم وهو جنب، فقال: كيف يفعل يا ابا هريرة؟ قال: يتناوله تناولا ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَأَبُو الطَّاهِرِ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ ، قَالَ هَارُونُ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ ، أَنَّ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَغْتَسِلْ أَحَدُكُمْ فِي الْمَاءِ الدَّائِمِ وَهُوَ جُنُبٌ، فَقَالَ: كَيْفَ يَفْعَلُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: يَتَنَاوَلُهُ تَنَاوُلًا ".
بکیر بن اشج سے روایت ہے کہ ہشام بن زہرہ کے آزادکردہ غلام ابو سائب نے انہیں حدیث سنائی کہ انہو ں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل جنابت نہ کرے۔ (ابو سائب نے) کہا: اے ابو ہریرہ! وہ کیا کرے؟ انہوں نے جواب دیا: وہ (اس میں سے) پانی لے لے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سے کوئی ایک ساکن ٹھہرے ہوئے پانی میں نہائے جبکہ وہ جنبی ہو ابو سائب نے پوچھا: اے ابو ہریرہ! وہ کیسے نہائے؟ تو انہوں نے جواب دیا، پانی لے کر باہر بیٹھ کر نہائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.