صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1492.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ شب قدر بغیر کسی شک و شبہ کے رمضان المبارک میں ہے
حدیث نمبر: Q2170
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2170
Save to word اعراب
حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن يعني ابن مهدي ، حدثنا عكرمة بن عمار ، عن سماك الحنفي ، حدثني مالك بن مرثد ، عن ابيه ، قال: سالت ابا ذر ، قال: قلت: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ليلة القدر، فقال: انا كنت اسال الناس عنها. قال: قلت: يا رسول الله اخبرني عن ليلة القدر، افي رمضان او في غيره؟ فقال:" بل هي في رمضان". قال: قلت: يا رسول الله تكون مع الانبياء ما كانوا، فإذا قبض الانبياء رفعت، ام هي إلى يوم القيامة؟ قال:" لا، بل هي إلى يوم القيامة". قال: قلت: يا رسول الله في اي رمضان هي؟ قال:" التمسوها في العشر الاول، والعشر الاخير". قال: ثم حدث رسول الله صلى الله عليه وسلم، وحدث، فاهتبلت غفلته، فقلت: يا رسول الله اقسمت عليك لتخبرني، او لما اخبرتني: في اي العشرين هي؟ قال: فغضب علي ما غضب علي مثله قبله، ولا بعده، ثم قال:" إن الله لو شاء اطلعكم عليها، التمسوها في السبع الاواخر" حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ سِمَاكٍ الْحَنَفِيِّ ، حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ مَرْثَدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا ذَرٍّ ، قَالَ: قُلْتُ: سَأَلْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ، فَقَالَ: أَنَا كُنْتُ أَسْأَلَ النَّاسِ عَنْهَا. قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ، أَفِي رَمَضَانَ أَوْ فِي غَيْرِهِ؟ فَقَالَ:" بَلْ هِيَ فِي رَمَضَانَ". قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ تَكُونُ مَعَ الأَنْبِيَاءِ مَا كَانُوا، فَإِذَا قُبِضَ الأَنْبِيَاءُ رُفِعَتْ، أَمْ هِيَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ؟ قَالَ:" لا، بَلْ هِيَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ". قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي أَيِّ رَمَضَانَ هِيَ؟ قَالَ:" الْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأُوَلِ، وَالْعَشْرِ الأَخِيرِ". قَالَ: ثُمَّ حَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَدَّثَ، فَاهْتَبَلْتُ غَفْلَتَهُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ لَتُخْبِرَنِّي، أَوْ لَمَا أَخْبَرْتِنِي: فِي أَيِّ الْعِشْرِينَ هِيَ؟ قَالَ: فَغَضِبَ عَلَيَّ مَا غَضِبَ عَلَيَّ مِثْلَهُ قَبْلَهُ، وَلا بَعْدَهُ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ لَوْ شَاءَ أَطْلَعَكُمْ عَلَيْهَا، الْتَمِسُوهَا فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ"
حضرت مرثد بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے سوال کیا، میں نے کہا کہ کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شب قدر کے بارے میں سوال کیا؟ تو آپ نے فرمایا کہ میں سب لوگوں سے بڑھ کر شب قدر کے بارے میں سوال کرنے والا شخص تھا۔ کہتے ہیں، میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، مجھے بتائیں کیا شب قدر رمضان المبارک میں ہے یا اس کے علاوہ کسی اور مہینے میں ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلکہ وہ رمضان میں ہے۔ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، کیا شب قدر صرف انبیائے کرام کے زمانے میں ہوتی ہے، جب انبیائے کرام فوت ہوجاتے ہیں تو شب قدر بھی اُٹھالی جاتی ہے؟ یا یہ قیامت تک باقی رہے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ یہ قیامت تک رہے گی۔ میں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول، کیا یہ رمضان میں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے پہلے اور آخری دس دس دنوں میں تلاش کرو۔ کہتے ہیں کہ پھر آپ لوگوں کو بیان کرتے رہے تو میں نے آپ کی بے دھیانی سے فائدہ ُاٹھاتے ہوئے عرض کیا کہ اللہ کے رسول، میں آپ کو قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ یہ کن بیس دنوں میں ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ پر ایسے شدید ناراض ہوئے کہ اس جیسے ناراض نہ کبھی پہلے ہوئے تھے نہ کبھی بعد میں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تمہیں اس کی اطلاع کر دیتا، تم اسے آخری سات دنوں میں تلاش کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.