صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1473.
دن کا کچھ حصّہ گزرنے کے بعد نفلی روزے کھولنے کے جواز کا بیان، اگرچہ گزرے ہوئے دن میں آدمی کی نیت روزے کی ہو۔
حدیث نمبر: 2143
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا محمد بن سعيد ، حدثنا طلحة بن يحيى ، قال: قال حدثتني عائشة بنت طلحة ، عن عائشة ام المؤمنين. ح وحدثنا جعفر بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن طلحة بن يحيى ، عن عمته عائشة بنت طلحة ، عن عائشة ام المؤمنين، قالت: دخل النبي صلى الله عليه وسلم ذات يوم، فقال: " هل عندكم شيء؟"، قلنا: لا. قال:" فإني إذا صائم". قالت: ثم جاء يوما آخر، فقلنا: يا رسول الله اهدي لنا حيس، فخبانا لك، فقال:" ادنيه، فقد اصبحت صائما"، فاكل . هذا حديث وكيعحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَالَ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ. ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى ، عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَقَالَ: " هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ؟"، قُلْنَا: لا. قَالَ:" فَإِنِّي إِذًا صَائِمٌ". قَالَتْ: ثُمَّ جَاءَ يَوْمًا آخَرَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ، فَخَبَّأْنَا لَكَ، فَقَالَ:" أَدْنِيهِ، فَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا"، فَأَكَلَ . هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ
عائشہ بنت طلحہ، اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا: ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر تشریف لائے تو پوچھا: کیا تمہارے پاس کھانے کے لئے کچھ ہے؟ ہم نے جواب دیا کہ جی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر میں روزے سے ہوں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ پھر ایک دن آپ تشریف لائے تو ہم نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، ہمیں حیس کا تحفہ دیا گیا ہے اور ہم نے آپ کے لئے سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے لے آؤ میں نے روزے کی حالت میں صبح کی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کھالیا۔ یہ جناب وکیع کی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.