صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1491.
تا قیامت ہررمضان المبارک میں شب قدر کے موجود ہونے کا بیان - انبیائے اکرام کے سلسلے کے منقطع ہونے سے شب قدر کا آنا منقطع نہیں ہوتا
حدیث نمبر: 2169
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا ابو عاصم ، عن الاوزاعي ، عن مرثد ، او ابو مرثد، شك ابو عاصم، عن ابيه ، قال: لقينا ابا ذر وهو عند الجمرة الوسطى، فسالته عن ليلة القدر. فقال: ما كان احد باسال لها رسول الله مني. قلت: يا رسول الله ليلة القدر انزلت على الانبياء بوحي إليهم فيها، ثم ترجع؟ فقال:" بل هي إلى يوم القيامة"، فقلت: يا رسول الله ايتهن هي؟ قال:" لو اذن لي لانباتكم. ولكن التمسوها في السبعين، ولا تسالني بعدها". قال: ثم اقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم على الناس، فجعل يحدث، فقلت: يا رسول الله في اي السبعين هي؟ فغضب علي غضبة لم يغضب علي قبلها ولا بعدها مثلها. ثم قال:" الم انهك ان تسالني عنها. لو اذن لي لانباتكم عنها، لانباتكم بها، ولكن لا آمن ان تكون في السبع الآخر" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ مَرْثَدٍ ، أَوْ أَبُو مَرْثَدٍ، شَكَّ أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: لَقِيَنَا أَبَا ذَرٍّ وَهُوَ عِنْدَ الْجَمْرَةِ الْوُسْطَى، فَسَأَلْتُهُ عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ. فَقَالَ: مَا كَانَ أَحَدٌ بِأَسْأَلَ لَهَا رَسُولَ اللَّهِ مِنِّي. قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْلَةُ الْقَدْرِ أُنْزِلَتْ عَلَى الأَنْبِيَاءِ بِوَحْيٍ إِلَيْهِمْ فِيهَا، ثُمَّ تَرْجِعُ؟ فَقَالَ:" بَلْ هِيَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ"، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيَّتُهُنَّ هِيَ؟ قَالَ:" لَوْ أُذِنَ لِي لأَنْبَأْتُكُمْ. وَلَكِنِ الْتَمِسُوهَا فِي السَّبْعَيْنِ، وَلا تَسْأَلْنِي بَعْدَهَا". قَالَ: ثُمَّ أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّاسِ، فَجَعَلَ يُحَدِّثُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي أَيِّ السَّبْعَيْنِ هِيَ؟ فَغَضِبَ عَلَيَّ غَضْبَةً لَمْ يَغْضَبْ عَلَيَّ قَبْلَهَا وَلا بَعْدَهَا مِثْلَهَا. ثُمَّ قَالَ:" أَلَمْ أَنْهَكَ أَنْ تَسْأَلَنِي عَنْهَا. لَوْ أُذِنَ لِي لأَنْبَأْتُكُمْ عَنْهَا، لأَنْبَأْتُكُمْ بِهَا، وَلَكِنْ لا آمَنُ أَنْ تَكُونَ فِي السَّبْعِ الآخِرِ"
جناب مرثد یا ابومرثد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ہم سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے ملے جبکہ وہ درمیانے جمرے کے پاس تھے۔ تو میں نے اُن سے شب قدر کے بارے میں سوال کیا۔ تو ُانہوں نے فرمایا کہ شب قدر کے بارے میں مجھ سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، کیا شب قدر کے بارے میں انبیاء کرام پر وحی نازل ہوئی تھی پھر (انبیاء کے جانے کے بعد شب قدر بھی) واپس چلی گئی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلکہ شب قدر قیامت تک موجود ہے۔ میں نے کہا کہ اے اﷲ کے رسول، وہ کون سی رات ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر مجھے اجازت ہوتی تو میں تمہیں ضرور بتا دیتا۔ لیکن تم اسے سات دنوں میں تلاش کرو اور آج کے بعد اس کے بارے میں سوال نہ کرنا۔ کہتے ہیں کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوکر اُنہیں بیان کرنے لگے تو میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، وہ کون سے سات دنوں میں ہے؟ تو آپ مجھ پر اس قدر ناراض ہوئے کہ ایسی شدید ناراضگی نہ اس سے پہلے کبھی ہوئی تھی اور نہ بعد میں کبھی ہوئی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں نے تمہیں اس کے بارے میں سوال کرنے سے منع نہیں کیا تھا؟ اگر مجھے اجازت ہوتی تو میں تمہیں ضرور بتا دیتا، میں تمہیں اس کے بارے میں ضرور اس کی خبر دے دیتا۔ لیکن مجھے امید ہے کہ یہ آخری سات دنوں میں ہوگی۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.