صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1449.
اس بات کی دلیل کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ عليه السلام کے روزے سب سے معتدل، افضل ترین اور اللہ تعالی کو زیادہ محبوب ہیں
حدیث نمبر: Q2109
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2109
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن الحسن بن تسنيم ، اخبرنا محمد يعني ابن بكر ، وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، قالا: اخبرنا ابن جريج ، قال: سمعت عطاء يزعم، ان ابا العباس الشاعر اخبره، انه سمع عبد الله بن عمرو بن العاص ، يقول: بلغ النبي صلى الله عليه وسلم اني اسرد، واصلي الليل، قال: وإما ارسل إليه، وإما لقيه، فقال:" الم اخبر انك تصوم ولا تفطر، وتصلي الليل؟ فلا تفعل ؛ فإن لعينيك حظا، ولنفسك حظا، ولاهلك حظا، فصم وافطر، وصل، ونم، وصم كل عشرة ايام يوما، ولك اجر تسعة". قال: فإني اجدني اقوى لذلك يا رسول الله، قال:" فصم صيام داود". قال: وكيف كان داود يصوم يا رسول الله؟ قال:" كان يصوم يوما، ويفطر يوما، ولا يفر إذا لاقى". قال: من لي بهذه يا نبي الله؟ قال عطاء: فلا ادري كيف ذكر صيام الابد، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" لا صام من صام الابد" . هذا حديث البرساني. وفي حديث عبد الرزاق، قال: إني اصوم اسرد، وقال: فإما ارسل إلي. وقال: إني اجدني اقوى من ذلكحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ تَسْنِيمٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً يَزْعُمُ، أَنَّ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، يَقُولُ: بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَسْرُدُ، وَأُصَلِّي اللَّيْلَ، قَالَ: وَإِمَّا أَرْسَلَ إِلَيْهِ، وَإِمَّا لَقِيَهُ، فَقَالَ:" أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ وَلا تُفْطِرُ، وَتُصَلِّي اللَّيْلَ؟ فَلا تَفْعَلْ ؛ فَإِنَّ لِعَيْنَيْكَ حَظًّا، وَلِنَفْسِكَ حَظًّا، وَلأَهْلِكَ حَظًّا، فَصُمْ وَأَفْطِرْ، وَصَلِّ، وَنَمْ، وَصُمْ كُلَّ عَشَرَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا، وَلَكَ أَجْرُ تِسْعَةٍ". قَالَ: فَإِنِّي أَجِدُنِي أَقْوَى لِذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" فَصُمْ صِيَامَ دَاوُدَ". قَالَ: وَكَيْفَ كَانَ دَاوُدُ يَصُومُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" كَانَ يَصُومُ يَوْمًا، وَيُفْطِرُ يَوْمًا، وَلا يَفِرُّ إِذَا لاقَى". قَالَ: مَنْ لِي بِهَذِهِ يَا نَبِيَّ اللَّهِ؟ قَالَ عَطَاءٌ: فَلا أَدْرِي كَيْفَ ذَكَرَ صِيَامَ الأَبَدِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لا صَامَ مَنْ صَامَ الأَبَدَ" . هَذَا حَدِيثُ الْبُرْسَانِيِّ. وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، قَالَ: إِنِّي أَصُومُ أَسْرُدُ، وَقَالَ: فَإِمَّا أَرْسَلَ إِلَيَّ. وَقَالَ: إِنِّي أَجِدُنِي أَقْوَى مِنْ ذَلِكَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی کہ میں مسلسل روزے رکھتا ہوں اور ساری رات نماز پڑھتا ہوں۔ وہ کہتے ہیں کہ یا تو آپ نے مجھے بلانے کے لئے کسی کو بھیجا، یا میں آپ کو ملا تو آپ نے فرمایا: کیا مجھے یہ خبر نہیں دی گئی کہ تم مسلسل روزے رکھتے ہو اور پوری رات نماز پڑھتے ہو؟ تو ایسے مت کرو۔ کیونکہ تمہاری آنکھوں کا بھی حق ہے اور تمہاری جان کا بھی حق ہے اور تمہارے گھر والوں کا بھی نصیب (حصّہ) ہے۔ روزے رکھو اور ناغہ بھی کرو، رات کو نماز پڑھو اور سویا بھی کرو اور ہر دس دنوں میں ایک دن روزہ رکھا کرو اور تمہیں باقی نو دنوں کا اجر بھی ملے گا۔ کہتے ہیں کہ بیشک میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، اے اللہ کے رسول، آپ نے فرمایا: تو داؤد حضرت عليه السلام کے روزے رکھ لیا کرو۔ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، حضرت داؤد عليه السلام کیسے روزے رکھتے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ناغہ کرتے تھے۔ اور جب دشمن سے آمنا سامنا ہوتا تو بھاگتے نہیں تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ اے اللہ کے نبی، مجھے یہ شرف کیسے نصیب ہوسکتا ہے؟ جناب عطاء کہتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ ہمیشہ کے روزوں کا ذکر کیسے ہوا۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمیشہ کے روزے رکھے اُس نے کوئی روزہ نہیں رکھا۔ یہ حدیث برسانی کی ہے۔ جناب عبدالرزاق کی حدیث میں ہے، انہوں نے کہا کہ بیشک میں پے درپے روزے رکھتا ہوں اور کہا کہ یا تو آپ نے مجھے بلانے کے لئے کسی کو بھیجا۔ اور کہا کہ بیشک میں اس سے زیادہ کی طاقت پاتا ہوں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.